مکرمی! پولیس قومی رضاکاران رولز 1965-66 میں کسی بھی عورت کی بھرتی کی کوئی گنجائش نہ ہے کیلئے اس کے باوجود بدنیتی سے عہدہ و اختیارات کا غلط اور ناجائز استعمال کرتے ہوئے SP شیخوپورہ نے میڈم نثاء عمران کو PQR تنظیم میں بھرتی کر کے تھانہ صدرفاروق آباد تعینات کر کے اسے اپنے دستخطوں سے پولیس کارڈ بھی جاری کیا ہوا ہے۔ اس بابت کسی نے ایک تحریر ملکی ایجنسیوں کو بھیجی۔ میں ریٹائرمنٹ کے بعد عرضی نویسی، اشٹام فروشی کا کام کر کے بچوں کی روزی کماتا ہوں 23-11-17 کو مذکورہ SP نے مقامی پولیس کے ذریعہ گرفتار کروا کر اپنے دفتر شیخوپورہ منگوایا اور مذکورہ تحریر میرے سامنے رکھ کر کہ کہ یہ تم نے کیوں لکھی۔ میں نے واضح کیا کہ یہ تحریر میری نہ ہے، حلف بھی دیا مذکورہ SP نہ مانا اور بدتمیزی، بدزبانی اور بدکلامی کی، غلیظ گالیاں نکالنے لگا۔ ضلع میں DPO/SP تو اس لئے لگائے جاتے ہیں کہ اگر تھانہ جات یا کسی افسر سے شکایت ہو تو انہیں آگاہ کیا جاوے اور اگر شکایات ہی SP سے متعلقہ ہوں تو پھر کسے آگاہ کریں۔ پہلے حبس جا میں رکھا پھر ایک جھوٹا مقدمہ درج کر کے جیل بھجوا دیا جہاں سے ضمانت ہو گئی۔ دوران قید کونسی اذیت ہے جو مجھے نہ دی گئی، گھر سے آیا کھانا بھی حوالات میں نہ دیتے اور دوائی بھی، جب میں سسک سسک کر مرنے لگا تو مجھے ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ منتقل کر دیا گیا جہاں جیل کے سرکاری ڈاکٹر نے میرا علاج شروع کر دیا اور سرکاری پیڈ پرچی پر میری مذکورہ بیماریوں کی تصدیق اور ادویات درج کر دیں۔ مذکورہ SP ظلم کی داستان چھوڑ کر جڑانوالہ ڈویژن فیصل آباد منتقل ہو گیا ہے۔ مجھے اس جھوٹے مقدمہ سے نجات دلائیں اور SPمذکورکے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ ( فقیر بشیر احمد تبسم گلی بیکری والی محلہ رسول پورہ غربی مریدکے روڈ فاروق آباد تحصیل و ضلع شیخوپورہ 0300-0343-4601963)
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024