وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کے فرزند اور آف دی ریکارڈ انتظامی نائب حمزہ شہبازشریف کے پاس فرصت ہوتو وہ ایل ڈی اے اور ٹیپا کے ان متعلقہ انجینئروں کی ضرور گوشمالی کریں جنہوں نے شمالی لاہور کیلئے حکومت کے بہت بڑے منصوبے کو مکمل ہونے کے باوجود داغدار کردیا ہے اور عین اس وقت جب 2018ء کے عام انتخابات سر پر ہیں اور حکومت دبائو میں ہے۔ مغل پورہ سے رنگ روڈ تک نہر کے دونوں اطراف کی درجنوں آبادیوں کے لاکھوں لوگوں کو خوش کرنے کی بجائے ناراض کردیا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیںکہ مال روڈ سے رنگ روڈ تک نہر کے دونوں اطراف سڑکوں کو کشادہ کرنے اور چوبچہ ڈبل پھاٹک کے ایک کلومیٹر سے زائد اور پاکستان کے سب سے بڑے انڈرپاس کی تکمیل شمالی لاہور کے لاکھوں عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ اربوں روپے کی لاگت سے انتہائی کم اور ریکارڈ مدت میں اس طویل انڈرپاس کو ( جسے عوامی جمہوریہ چین کی پاکستان دوستی کے جذبے کو پیش نظر رکھتے ہوئے بیجنگ انڈرپاس کا نام دیا گیا ہے) مکمل کرکے عوام کیلئے کھول دینا بہت بڑا کارنامہ ہے۔شمالی لاہور کے شہری اس بات پر وزیراعلیٰ سے خوش ہیں لیکن اسکے ساتھ نہر پر آگے جاکر یعنی مغلپورہ انڈرپاس اور رنگ روڈ کے درمیان لوگوں کے اپنے اپنے گھروں کو رہائشی سکیموں کو جانے کیلئے جو دو ’’یوٹرن‘‘ بنائے گئے ہیں انکے بے تکا اور ناقابل استعمال ہونے کے باعث گزشتہ دو ماہ سے شہریوں کو ایک عذاب اور نفسیاتی دبائو کا سامنا ہے۔ مثال کے طور پر لال پل سے آگے اس علاقے کی ایل ڈی اے کی بڑی سکیم تاجپورہ ایل ڈی اے سکیم اور تاجپورہ پنڈ‘ صلی ٹائون‘ مسلم آباد‘ غازی آباد سمیت درجنوں آبادیوں کیلئے گزشتہ 30سال سے 200فٹ چوڑی لنک روڈ استعمال ہوتی تھی۔ اسکے پرانے پل کو توڑ کر اس جگہ ’’یوٹرن‘‘ بنایا گیا لیکن اس سے گزر کر ان تمام آبادیوں کو نہیں جایا جاسکتا بلکہ اس یوٹرن پر غازی آباد اور مغلپورہ کے بورڈ لگائے گئے ہیں۔ مغلپورہ چوک پہلے ہی ان آبادیوں کیلئے راستہ فراہم کرتا ہے۔ ایسے میں اس یوٹرن کی افادیت زیرو ہوکر رہ گئی ہے۔ اس عوام دوست منصوبے اور وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے اربوں روپے کے خرچ کے ثمرات کو جس طرح طویل فاصلے کے غلط یوٹرن بناکر عوام کے دکھوں میںاضافہ کیا گیا ہے‘ اب وزیراعلیٰ اس کا جتناجلد ازالہ کروائیں اتناہی مسلم لیگ(ن) کیلئے بہتر ہے۔ فیروزپور روڈ کو جب سگنل فری بنایا گیا تو اسی طرح یوٹرن کی غلطیاں کی گئی تھیں جنہیں بعد میں نئے یوٹرن بناکر ٹھیک کیا گیا تھا۔ اب جبکہ دوسرے سیاسی اور عدالتی معاملات کی وجہ سے وزیراعلیٰ شاید اس اہم معاملے کی طرف توجہ نہ دے سکیں، اس لئے میں نے مسلم لیگ کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور رہنما حمزہ شہباز کی توجہ اس اہم معاملے کی طرف دلائی ہے کہ وہ ٹریفک پولیس کے متعلقہ حکام (جو آجکل اس اہم یوٹرن پر روزانہ کے ٹریفک جام اور حادثوں کے علاوہ عوام سے توتکار کے باعث تنگ ہیں۔) سے مشاورت کرکے اور آبادیوں کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے موجودہ یوٹرن توڑ کر نئے یوٹرن بنوائیں۔ اس ضمن میں تجویز یہ ہے کہ لال پل اور رنگ روڈ کے درمیان موجود 2یوٹرن ختم کرکے تین یوٹرن بنا دیئے جائیں تاج پورہ ایل ڈی اے سکیم کی لنک روڈ سے واستہ نہر کی مین روڈ سے ساتھ سروس روڈ کو دوبارہ تعمیر کروایاجائے۔ تجاوزات کے عذاب سے نجات دلائی جائے، اگر لال پل کو برقرار رکھنا ہے تو اس پر سگنل لگائے جائیں۔ اگر یہ سب کچھ نہیں کیا جاتا تو بیجنگ انڈرپاس کی خوشی بھی غارت ہو جائے گی اور تاجپورہ ایل ڈی اے سکیم اور ملحقہ آبادیاں‘ فتح گڑھ‘ تاج باغ سمیت پورے علاقے میں مسلم لیگ(ن) کے خلاف عوام کے دل میں محبت کی بجائے نفرت کے بیج بونے کے ذمہ دار وہ حضرات ہوں گے جن کی ناقص منصوبہ بندی سے محض اپنے منافع کو بڑھانے کیلئے ضرورت کے تحت تین چار یوٹرن بنانے کی بجائے صرف 2 یوٹرن بنائے گئے ہیں۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024