منافقت کے کانٹے
مکر می : منافقت کے معنی اس سرنگ کے ہیں جو زیرزمین خفیہ ہوتی ہے اور جس کے دو منہ ہوتے ہیں آدمی ایک طرف سے داخل ہوکر دوسری طرف سے نکل جاتا ہے شریعت کی روسے ایسے شخص کو منافق کہا جاتا ہے جس کا ظاہر کبھی ہو اور باطن کچھ ہو اور اس کے عمل کو منافقت کہتے ہیں۔منافقت کو دور خاین بھی کہتے ہیں اگر دو شخصیتوں میں اختلاف ہوتوایک شخص خلوص و صداقت کے ساتھ دونوں سے تعلقات رکھ سکتا ہے لیکن اس قسم کے تعلقات میں دور خاین نہیں پایا جانا چاہیے یعنی دونوں کا دوست بن کر ایک کی بات دوسرت تک پہنچا کر دونون کے تعلقات کو اور زیادہ خراب کرنا نہیں چاہئیے۔بلکہ یہ اخلاقی چغل خوری سے بھی بدتر ہے کیونکہ چغل خور صرف ایک کی بات دوسرے تک پہنچاتا ہے جبکہ دور خاین آدمی دونوں کی بات ایک دوسرے تک پہنچاتا ہے۔منافقت ایک بدترین اخلاقی برائی ہے اسے قوم و فعل کا تضاد بھی کہتے ہیں اﷲتعالٰی کے ہاں یہ بات انتہائی ناپسندیدہ ہے کہ انسان منہ سے ایک بات کہے اور عمل کے خلاف کرے۔قرآن پاک میں ارشاد ہے:اے ایمان والو! تم ایسی باتیں کیوں کیا کرتے ہو،جن پر تم عمل نہیں کرتے۔اﷲ کے نزدیک یہ سخت ناپسندیدہ حرکت ہے کہ تم ایسی بات کہو،جس پر تمہارا عمل نہ ہو۔اﷲ پاک ہم لوگوں کو منافقت کرنے سے بچائے آمین( ہماء اکرم ،اسلام آباد)