لاہور (خصوصی رپورٹر) نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کی ایڈوائزری کونسل کے چوتھے اجلاس میں متفقہ طور پر متعدد قراردادیں منظور کی گئیں جس میں سے ایک قرارداد میں شرکاءنے پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی پُرزور مذمت کی جس میں اب تک قومی سلامتی سے متعلقہ اداروں کے اہلکار اور عام شہری سینکڑوں کی تعداد میں شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کارروائیوں کی روک تھام کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کرے اور اگر اس میں بھارت ملوث ہے تو اس سے مذاکرات کی بھیک مانگنے کی بجائے عالمی برادری کے سامنے اس کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرے۔ یہ اجلاس ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں ممتاز صحافی اور نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین مجید نظامی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پاکستان بھر سے ایڈوائزری کونسل کے ارکان نے شرکت کی۔ ایک اور قرارداد میں شرکاءنے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ پیار کی پینگیں بڑھانے کے بجائے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لئے اس پر سیاسی اور سفارتی دباﺅ بڑھائے۔ شرکاءنے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کے انسانیت سوز مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے بہن بھائیوں کے قاتلوں کے ساتھ تجارت نہیں کرنی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان آغاز سے ہی پاکستان کا دُشمن رہا ہے اور وہ اب بھی ”اکھنڈ بھارت“ کے ایجنڈے پر عمل کر رہا ہے۔ ایک دوسری قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت نے پاکستان کو بتدریج ریگستان میں تبدیل کرنے کے لیے آبی جارحیت کا آغاز کر رکھا ہے اور سندھ طاس معاہدے کی آڑ میں کشمیر کے اندر پاکستانی دریاﺅں پر ڈیموں کی تعمیر کر رہا ہے۔ شرکاءنے بھارتی حکومت کے ان اقدامات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے ان ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کی خاطر تمام ضروری اقدامات کرے۔ ایک اور قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کی ثقافتی یلغار کے آگے بندھ باندھنے کے لیے مخرب اخلاق بھارتی فلموں کی نمائش ممنوع قرار دے اور بھارتی ٹی وی چینلز کی نشریات پر پابندی عائد کرے۔ ایک قرارداد میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ امریکہ کے چنگل سے نکلے۔ ڈرون طیارے پاکستان میں اپنی تخریبی پروازیں بند کریں۔ اگر بلیک واٹر کے کارکن ملیں تو انہیں چھوڑ دینے کی بجائے حوالات میں بند کرنا چاہئے۔ امریکی سفارت خانے سے مطالبہ کیا جائے کہ وہ انہیں واپس امریکہ بھجوائے ۔ افغانستان میں امریکہ کی فوج کو سپلائی لائن بند کی جائے اور پاکستان میں امریکی اڈے ختم کیے جائیں۔حکومت اپنی اقتصادی‘ تعلیمی اور سماجی پالیسیوں میں تبدیلی پیدا کر کے خود کفالت اپنائے۔ ایک قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ ہمارے لیڈروں کے بیرون ملک اکاﺅنٹس میں موجود رقوم کو واپس لایا جائے اور ان سے ملک کا قرض اتارا جائے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38