محکمہ موسمیات نے سیلابی ریلا آنے کی اطلاع نہیں دی تھی : وزیراعلیٰ سندھ
سیہون (نامہ نگار) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ محکمہ موسمیات نے سیلابی ریلا آنے کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں دی تھی۔ محکمہ موسمیات کو چاہیے تھا کہ کاچھو میں طوفانی بارشوں کے حوالے سے مکمل اطلاع کرتے، بروقت اطلاع ہوتی تو ہماری انتظامیہ الرٹ ہوتی۔اتوارکووزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ جوہی میں سیلابی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے دادو کے دورے پر گئے، انھوں نے سیلاب زدہ علاقے کاچھو کا فضائی دورہ کیا۔سیہون میں سیلابی صورت حال کے جائزے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سیلابی ریلے سے جوہی کے ایف پی بند میں تین مقامات پر شگاف پڑے ہیں،کاچھو میں سیلابی ریلا آنے کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے کوئی اطلاع نہیں دی تھی، محکمہ موسمیات کو چاہیے تھا کہ کاچھو میں طوفانی بارشوں کے حوالے سے مکمل اطلاع کرتے، بروقت اطلاع ہوتی تو ہماری انتظامیہ الرٹ ہوتی۔انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو کام جاری ہے، جوہی کے سیلاب متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا، کل سے سہیل انور سیال اور ضلعی انتظامیہ یہاں موجود ہے، بلاول بھٹو نے بار بار رابطہ اور لوگوں کی ہر ممکن مدد کرنے کا کہا۔وزیر اعلی نے کہا کہ کل سے پاک فوج اور ریسکیو ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں، لیکن پی ٹی آئی رہنماؤں کو تنقید کرنا ہی آتا ہے وہ تنقید کرتے رہیں، ان پر دھیان نہیں دیتا، بارشیں سندھ ہی نہیں پورے پاکستان میں ہوئی ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ حضرت لعل شہباز قلندر رحم اللہ تعالی علیہ کے مزار کو ایس او پیز کے تحت جلد کھولیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورت حال سے نمٹنا ہی این ڈی ایم اے کا کام ہے، تین نالے ہم ہی صاف کررہے تھے لیکن انہوں نے ہماری مدد کی ہے۔وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ مسائل ہیں انہیں حل کرنے میں وقت لگے گا، شہر کے نالوں پر قبضے ہیں، تجاوزات قائم کرنے میں سرپرستی کی گئی ہے، پندرہ روز میں قبضوں کی فہرست اور نام جاری کریں گے۔