غیر قانونی سلاٹرنگ سے ملکی ایکسپورٹ کو پروموٹ کرنے میں مشکلات کا سامنا
اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی)پاکستان میںجدید سلاٹر ہاوس نہ ہونے کے باعث جانوروں کی غیر قانونی سلاٹرنگ سے ملک کی ایکسپورٹ کو پروموٹ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ کیونکہ سلاٹر ہاوس نہ ہونے کے باعث ایک تو اسلام آباد کے شہری معیاری اور تصدیق شدہ گوشت سے محروم ہے اور دوسرا جگہ جگہ سلاٹرنگ سے ایک تو اسلام آباد کا ماحول متاثر ہو رہا ہے جانوروں کی آلائیشیں جن کو کار آمد بنا کر ملک کی ایکسپورٹ میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ اس سلسلے میں مرکزی صدر آل پاکستان جمعیت القریش میٹ ویلفیئر ایسو سی ایشن و ڈائریکٹر لائیو سٹاک اینڈ ڈائری ڈویلپمنٹ بورڈ خورشید احمد قریشی ،چیف ایگزیکٹو آفیسر آف لائیو سٹاک اینڈ ڈائری ڈویلپمنٹ بورڈ ڈاکٹر محمد فتح اللہ خان اور ٹیکنیکل سٹاف جن میں ڈاکٹر شعیب ، ڈاکٹر محسن کیانی ، پروجیکٹ ڈائریکٹر عبدلرحمان اور ایگز یکٹو ممبر جمعیت القریش محمد آصف نے ایک سمال سکیل انڈسٹری کا وزٹ کیا جہاں پر جانوروں کی آلائیشیں ، اوجری ، پتوجری ، انتیں اور دیگر جتنے بھی بائے پروڈکٹ ہے ان کو کار آمد کا طریقہ بتایا اور بریف کیا کہ کیسے ہم ملک کے ان ایسڈ کو کار آمد بنا کر ملک کی ایکسپورٹ میں اضافہ کر سکتے ہیں کیونکہ جانوروں کی آلائیش اور دیگر بائے پروڈکٹ کی چین میں وآفر مقدار ہے ڈیمانڈ ہے۔