کورونا کیسز میں حیرت انگیز حد تک کمی
فرزانہ چودھری
پاکستان میں کرونا وائرس کی صورتحال ہر گرزتے دن کے ساتھ بہتری کی جانب گامزن ہے اور ملک میں 90 فیصد مریضوں کے صحت یاب ہونے سے فعال کیسز کی تعداد 20 ہزار تک رہ گئے۔پورے پاکستان میں اس وقت کورونا کی صورتحال بہتری کی طرف جانا شروع ہو گئی ہے۔یہی وجہ ہے کہ حکومت نے ملک بھر میںکرونا وائرس کے باعث عائد کی گئی پابندیاں اورسمارٹ لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور 10اگست سے تعلیمی ادارے، ٹورازم، ریسٹورنٹس، ہوٹلز، جمز، تھیٹر، سینما ہالز، شاپنگ مالز، بیوٹی پارلر اور شادی ہالز سمیت دیگر شعبے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان میں کرونا وائرس کی مجموعی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے اور 2 لاکھ 83 ہزار 239 کیسز میں سے 2 لاکھ 58 ہزار 99 صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ 6 ہزار 64 افراد کا انتقال ہوا ہے۔ ملک میں کرونا وباء سے صحت یاب ہونے والوں کی یہ تعداد 91 فیصد سے زائد ہے جبکہ اس وقت ملک میں فعال کیسز 18 ہزار سے زیادہ رہ گئے ہیں۔ 7 اگست صبح تک ملک میں مجموعی طور پر 917 کیسز اور 18 اموات کا اضافہ ہوا۔ سندھ میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 23 ہزار 246 ہوگئی ہے۔ خیبر پختونخوا میںمتاثرہ افراد کی تعداد 34 ہزار 539 ہوگئی۔صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز 11 ہزار 821 تک پہنچ گئے۔گلگت بلتستان میں مجموعی متاثرین کی تعداد 2 ہزار 257 تک جاپہنچی۔ آزاد کشمیر میں کرونا کیسزکی مجموعی تعداد 2 ہزار 124 ہوگئی۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں میں 2 ہزار 41 مریض ایسے تھے جو مکمل صحت یاب ہوگئے۔
پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ سیکرٹری کیپٹن (ر) محمد عثمان یونس نے بتایا ’’ حالات کے پیش نظر حکومت پنجاب نے کورونا وائرس کے تدارک کے لئے بروقت اقدامات کیے جس کے مثبت اثرات سامنے آچکے ہیں ۔وبا ء کے آغازسے ہی صوبہ بھر میں 24گھنٹے کام کرنیوالا پروفیشنل ڈیزیز رسپانس یونٹ ،ڈسڑکٹ ہیلتھ اتھارٹی سٹاف ،کورونا ایکسپرٹ ایڈ وائزری گروپ ،ٹیکنیکل ورکنگ گروپ اور ریپڈرسپانس ٹیموں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس کے علاوہ جدید سمارٹ سیمپلنگ کے تحت صوبہ بھر میں تمام مشتبہ مریضوں کی ٹیسٹنگ سے لے کرجدید ترین علاج کی سہولیات فراہم کی گئیں ۔ اگرچہ جون میںکورونا وائرس کے مریضوں کی شرح خطرناک سطح تک پہنچ گئی تھی مگر محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے بروقت سمارٹ لاک ڈائون کا نفاذ کیا جس سے کورونا وائرس کے کیسز میں نمایاں کمی ہو ئی ۔اس کے علاوہ اسپتالوں میں محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کی طرف سے بر وقت بہترین طبی سہولیات کی فراہی سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو ا۔حکومت پنجاب کے ٹوٹل بجٹ میں سے 6,738.650ملین روپے پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیرڈیپارٹمنٹ کوکو رونا وائرس کی روک تھام کے لئے دیے گئے۔لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونامریضوں کی تعداد میں 90 فیصد تک حیرت انگیز کمی واقع ہورہی ہے۔ تاہم ملک میںکورونا وائرس ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا، صرف کیسز میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرکے کورونا کی دوسری لہر کو روکا جا سکتا ہے۔ ‘‘
کیپٹن (ر) محمد عثمان یونس نے بتایا ’’ صوبہ پنجاب میں کورونا وائرس کے94,223کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ 2,166افرادکی اموات86,240 سے زائد افراد مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔
قرنطینہ میں اس وقت93,671افراد جبکہ جیل میں 86افراد کورونا کے مریض ہیں۔ صحت یاب ہونے والے زائرین اور تبلیغی ارکان کو انکے متعلقہ شہروں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دورانپنجاب میں کورونا وائرس کے183 نئے کیسز کے ساتھ کل تعداد94,223 ہو گئی ہے۔ اس وقت لاہورمیں 40، ننکانہ 4 ،شیخوپورہ1، راولپنڈی16، جہلم1، اٹک4، گوجرانوالہ17 اورسیالکوٹ میں14 نئے کیسزرپورٹ ہوئے۔نارووال 2،گجرات9،منڈی بہاؤالدین3،ملتان14،خانیوال 2،وہاڑی 2،فیصل آباد 7،چنیوٹ 1ٹوبہ 4،جھنگ4 اور رحیم یار خان میں 2کیسز سامنے آئے۔میانوالی 5،بھکر3،بہاولنگر3،بہاولپور10،لودھراں 1،ڈیرہ غازی خان 5،مظفرگڑھ2،راجن پور2،ساہیوال1،اوکاڑہ 2 اورپاکپتن میں 1کیس رپورٹ ہوا۔ کورونا وائرس سے 2مزیداموات، کل تعداد2,166 ہوچکی ہیں ۔اب تک768,855ٹیسٹ کیے جا چکے ہیںجبکہ کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 86,240 ہو چکی ہے۔ جولائی کے آخری ہفتے میں نئے کیسز کی مجموعی تعداد 1744 جبکہ یکم اگست تا8 اگست نئے کیسز کی مجموعی تعداد1250رہی اس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کورونا کیسز میں کمی واقع ہو رہی ہے۔‘‘
چیف ایگزیکٹیو میوہسپتال اور سابق وائس چانسلرکنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم نے بتایا ’’ لاہور اس وقت کورونا کنٹرول ہو چکا ہے۔ لاہور میإ اس وقت صرف 60 کورونا کے مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 29 مریض میو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ایک سے د و کورونا کے نئے مریض داخل ہورہے ہیں۔ قوم محرم الحرام میں ایس او پیز پر عمل کے جذبے کو برقرار رکھے، محرم میں ہیلتھ گائیڈلائنزپرعملدرآمد سے کورونا کے خطرات کوکم کرناممکن ہے۔ہم صرف ایس او پی ز پر عمل کر کے ہی کورونا کو مات سکتے ہیں۔ اس لیے کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھوں کو دھوتے رہیں۔ کھانا پکاتے وقت، جانور کو چھونے کے بعد، کسی بیمار سے ملنے کے بعد، چھینکنے اور ناک صاف کرنے بعد بھی ہاتھ دھونا ضروری ہے۔ہاتھ دھونے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے 20 سیکنڈ تک صابن ہاتھ پر لگائیں اور پھر دھو لیں۔اگر گھر سے باہر ہیں تو سینیٹائزر کا استعمال کریں جس میں 60 فیصد الکوہل موجود ہو۔منہ، ناک اور ہونٹوں پر ہاتھ نہ لگائیں کیونکہ جراثیم وہیں سے پھیلنا شروع ہوتے ہیں۔ اس کی علامات میںکھانسی، چھینک، بخار اور سانس لینے میں تکلیف شامل ہے۔
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،