کرونا کے باوجودمعاشی صورتحال مستحکم
عالمی ریٹنگ ایجنسی ’’موڈیز‘‘ نے پاکستان کی معاشی صورتحال مستحکم قرار دیدی جبکہ وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کی بی تھری ریٹنگ بھی برقرار رکھی گئی ہے اور یہ موجودہ مشکل حالات میں حکومت کی ٹھوس پالیسیوں کا اعتراف ہے ، موڈیز نے اُمید ظاہر کی ہے کہ 2021ء تک پاکستان کی معاشی صورتحال مثبت رہے گی جس پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ ’’کرونا کے باوجود عالمی اعتراف شاندار کامیابی ہے۔‘‘
بلاشبہ حکومت ملک کے معاشی استحکام کے لیے کوشاں ہے اور اس سلسلے میںسرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مراعات بھی دی جا رہی ہیں اسی طرح چھوٹے پیمانے پر کاروبار کے لیے بھی حکومت کی طرف سے سہولتیں فراہم کرنے کے مسلسل اعلانات کیے جا رہے ہیں۔ کئی طویل المیعاد اور کئی مختصر المیعاد منصوبوں کے بھی اعلانات ہو رہے ہیں لیکن یہ ساری پالیسیاں اسی وقت ہی نتیجہ خیز اور ثمر آور ہو سکتی ہیں جب عام آدمی کی معاشی حالت بہتر ہو گی اور یہی بہتری ملکی معیشت کو مضبوط اور مستحکم بنائے گی لہٰذا معاشی پالیسیوں کے بہتر ثمرات عوام تک پہنچانا ضروری ہے تاکہ معیشت کا پہیہ انفرادی اور اجتماعی ہر دوسطح پر خوب چلے۔ اس سے ہی معاشی استحکام آئے گا ۔ ملک خوشحالی کی طرف بڑھے گا ، عوام بھی خوشحال ہونگے ، ورنہ عدم استحکام کا شکار انفرادی و اجتماعی معاشی صورتحال کئی قسم کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے اس لیے معاشی استحکام کے ثمرات جلد از جلد نچلی سطح تک منتقلی کرنا ضروری ہے تاکہ ’’تبدیلی‘‘ کا فائدہ عوام کو براہ راست پہنچے۔