عمران خان کا گرین پاکستان کا ویژن در حقیقت وہ سرسبز شاداب پاکستان ہے جو آلودگی سے پاک صاف ستھرا معاشرہ ہو۔ اِس ویژن کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے شعور اور آگہی کے ساتھ اُس جذبے کی ضرورت ہے جسکو حب الوطنی کا نام دیا جاتا ہے۔ 2018ء میں گرین پاکستان کے سلسلہ میں جس جدوجہد کا آغاز ہوا تھا وہ نہ صرف جاری و ساری ہے بلکہ زندگی کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے اِس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔ کسی بھی معاشرے کے رہن سہن میں وہاں کا کلچر، تمدن، ماحول نمایاں اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔ ترقی پذیر ممالک میں ماحولیاتی آلودگی کی وجہ وہاں کے لوگوں میں شعور کا فقدان اور اُن کے وہ معاشرتی، نفسیاتی اور معاشی مسائل ہیں کہ عرصہ دراز سے اُن کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں ہفتہ شجرکاری اور گرین پاکستان کا آغاز ہوا۔ جس میں لوگوں کو شعور دینے کے لئے جہاں واک کا اہتمام ہوا وہاں سیمینار اور تقریبات میں شجرکاری کی اہمیت اور موسموں کے تغیروتبدل سے نمٹنے کے لئے سرسبز پاکستان کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ یہ حقیقت ہے کہ جن معاشروں میں ذہنی روحانی اور ماحولیاتی سطح پر نشوونما اور پاکیزگی کو فروغ دیا جاتا ہے وہاں کے لوگوں کی ذہنی استعداد کا تناسب کہیں زیادہ ہوتا ہے اور اسکے اثرات انسانی شخصیت اور زندگی پر محسوس کئے جا سکتے ہیں۔ جسمانی نشوونما میں بھرپور اضافہ ہوتا ہے۔ عمران خان نے زندگی کے ہر شعبہ ہائے جات سے اس قسم کو کامیاب بنانے پر زور دیا ہے۔ چنانچہ ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر صاحبان کی نگرانی میں اس پر عملدرآمد کا آغاز ہوا۔ جنہوں نے مانیٹرنگ کے علاوہ بنفسِ نفیس کالجز میں جا کر اور پودے لگا کر اس مُہم کا آغاز کیا ہے۔ اس مُہم کا مقصد نوجوان نسل کو شجرکاری کی افادیت کے بارے میں آگاہ کرنا اور اُن کو متحرک کرنا شامل ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر جناب زاہد میاں کہتے ہیں کہ اپنے ماحول اور معاشرے کو خوب صورت بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ہم سیلبس میں بھی اُن معلومات کو شامل کریں تا کہ بچوں میں درخت لگاؤ اور پاکستان کو سرسبز بناؤ ’’مہم سے آگہی اور شعور پیدا ہو اور اُن میں یہ صلاحیت پیدا ہو کہ وہ اردگرد کے ماحول کو خوب صورت اور صاف ستھرا رکھیں جناب زاہد میاں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان اُن ممالک میں سے ہے جہاں موسمی تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں بارشیں، تمازت، گرمی اور اِن جیسے دیگر چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے شجرکاری مُہم نہایت ضروری ہے اور انسانی زندگی کی نشوونما کے لئے ضروری ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس مقصد کی بجاآوری کے لئے انہوں نے کالجز کے دورے کئے۔ سیمینارز اور خطابات میں اس کی اہمیت کو اجاگر کیا اور نئے پودے لگا کر ہفتہ شجرکاری مُہم میں بھرپور حصہ لیا ہے گورنمنٹ کالج برائے خواتین باغبانپورہ میں بھی گرین پاکستان کے تحت ’’درخت لگاؤ‘‘ مُہم کا آغاز ہوا۔ پرنسپل ڈاکٹر فرزانہ کشور نے اس موقع پر کیا کہ ماحولی کی شادابی درحقیقت ذہنوں کی شادابی کا دوسرا نام ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024