اپوزیشن حلف کے روز اسمبلیوں کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کرے گی
لاہور (فرخ سعید خواجہ) اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن 2018ء کو دھاندلی زدہ قرار دے کر مسترد کر دیا تھا تاہم ان کی جانب سے اسمبلیوں میں جانے کا اعلان اور پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کرنے کے پروگرام کی مزید تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اسمبلی ارکان کے حلف کے روز اسمبلیوں کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کیا جائے گا جبکہ وزیراعظم کا الیکشن اور حلف ہونے کے بعد دھاندلی کی تحقیقات کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمشن تشکیل دینے کے لئے حکومتی جماعت پر دبائو بڑھایا جائے گا۔ حکمران جماعت نے پارلیمانی کمشن قائم کرنے میں لیت ولعل سے کام لیا تو پھر اپوزیشن کے احتجاج میں شدت آنا لازمی ہوگا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سے تساہل برتا گیا تو نئے عام انتخابات کرانے کا اپوزیشن کا مطالبہ زور پکڑ جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفرالحق کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں چاہتی ہیں کہ دھاندلی کے ذمہ داروں کو سامنے لایا جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ عام انتخابات شفاف ہونے کی راہ ہموار ہوسکے۔ ’’نوائے وقت‘‘ سے گفتگو میں انہوں نے کہا پاکستان کی سیاسی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک دوسرے کے مخالف الیکشن لڑ کر آنے والی جماعتیں الیکشن کے اگلے ہی روز اس بات پر متفق ہوچکی ہیں کہ ووٹوں کی گنتی، نتائج کی تیاری اور ترسیل کے دوران عام انتخابات کی تاریخ کی بدترین دھاندلی کی گئی۔ الیکشن کمشن کو فارم 45 نہ دیئے جانے‘ پولنگ ایجنٹوں کو نکال باہر کرنے پر معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی بجائے ویب سائٹ پر فارم 45ڈالنے کی تکرار کرنا حالات کو مزید خراب کرنے اور امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کو مضطرب کرنے کا باعث بنا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں بالآخر دھاندلی زدہ انتخابات کے ذمہ داروں کو بے نقاب کرکے رہیں گی۔