ٹرین سوار حساس ادارے کا ملازم جہانیاں کے قریب لٹ گیا
جہانیاں(خبر نگار‘ نامہ نگار)کراچی سے بہاولپور آنے والا حساس ادارے کا ملازم جہانیاں اسٹیشن کے قریب نوسرباز کے ہاتھوں لٹ گیا،ٹرین میں سوار نوسرباز نے نشہ آور مشروب پلا کر جیب خالی کردی۔ تفصیل کے مطابق کراچی سے بہاولپور آنے والا حساس ادارے کا ملازم نوسرباز کے ہاتھوں لٹ گیا،دنیاپور کا رہائشی زاہد عباس چھٹی ملنے پر ملت ایکسپریس پر سوار ہو کرگھر جا رہا تھا.ٹرین میں سوار نوسرباز نے نشہ آور مشروب پلا کر جیب خالی کردی.ریلوے ملازمین نوجوان کو جہانیاں اسٹیشن پر پھینک کر چلے گئے۔ریلوے پولیس ملازم کے مطابق وہ نوجوان کو فوری ہسپتال داخل کروانا چاہتا تھا مگر اسٹیشن ماسٹر کی مداخلت کی وجہ سے تاخیر ہوگئی۔جہانیاں اسٹیشن ماسٹر رانا رفاقت نے (3)گھنٹے تک نوجوان کو اسٹیشن پہ ہی لٹائی رکھا اور معاملہ دبانے کی کوشش کرتا رہا۔ بعد ازاں ریلوے پولیس ملازم نے اپنی مدد آپ کے تحت نوجوان کو اپنی موٹر سائیکل پر سوار کر کے ہسپتال داخل کروایا نوجوان تین گھنٹے تک ریلوے اسٹیشن جہانیاں پر بے یارومددگار پڑا رہا۔ لیکن اسٹیشن ماسٹر رانا رفاقت ٹس سے مس نہ ہوا اور باقیوں کو بھی معاملہ دبانے کی ہدایت کرتا رہا۔تاہم اس معاملے کے بعد شہریوں نے مذکورہ اسٹیشن ماسٹر کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے اس کیخلاف محکمانہ کاروائی کرتے ہوئے معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے شہریو ں نے صحافیوں کو بتایا کے اگر اسٹیشن ماسٹر رانا رفاقت کیخلاف محکمانہ کاروئی نہ کی گئی تو جلد بائی پاس روڈ بند کر کے احتجاج کیا جائے گا۔