پاکستان کوجنگلات کی کمی کاسامنا ، درخت اورپودے لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے :شیخ یوسف
اسلام آباد(نوائے وقت نیوز)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیخ محمد یوسف نے ملک میں درخت اور پودے لگانے کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو جنگلات کی کمی کا سامنا ہے ،کیونکہ اس وقت پاکستا ن کے کل رقبے کا 5.01فیصد رقبے پر جنگلات ہیں ،اُنہوں نے یہ بات وزارت موسمیاتی تبدیلی کے زیر اہتمام مون سون میں شجر کاری مہم کی افتتاحی تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی،وفاقی وزیر نے اس شجر کاری مہم کا گرین پاکستان پروگرام کے تحت اسلام آباد میں ٹرپل فائیو پر وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے قریب پودا لگا کر افتتاح کیا،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آبادی میں بے تحاشہ اضافہ محدود متبادل استعداد کار میں کمی جیسے برائے راست اور بلاواسطہ عوامل کی وجہ سے جنگلات کے ہمارے وسائل مسلسل کم ہورہے ہیں،وفاقی وزیر نے کہا کہ پودے نہ صرف ایکو سسٹم کیلئے خدمات فراہم کرتے ہیں بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اور مضر اثرات میں کمی لانے میں بڑے مفید ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے ان مسائل پر قابو پانے اور بڑے پیمانے پر قومی اور صوبائی سطح پر کوششیں کی گئی ہیں جن میں بلین درختوں کی شجرکاری بھی شامل ہے،وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے رواں مون سون سیزن میں 47.14ملین پودے لگانے کاہدف مقرر کیا ہے اُنہوں نے کم جنگلات والے علاقوں میں شجر کاری پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیااور کہا کہ لگائے گئے درختوں کی بقاء شرح بڑھانے کیلئے پودوں اور درختوں کی حفاظت اور دیکھ بھال بھی بہت اہم ہے ،اس موقع پر گرین پاکستان کے نیشنل پراجیکٹ ڈائریکٹر مسعود علی نے مون سون 2018ء کے دوران شجر کاری کے اہداف کے بارے میں بریف کیا۔اس ہدف کے تحت پنجاب میں 9ملین ،سندھ میں 11ملین، کے پی کے میں 15ملین، بلوچستان میں 6ملین ،گلگت بلتستان میں 0.5ملین درخت لگائے جائیں گے۔