سکھر میں تجا وزات کے خلاف آپر یشن ، کئی دکا نیں مسمار ،متا ثرین کا احتجاج
سکھر(نا مہ نگار) سکھر انتظامیہ کا پارکوں پر قائم تجاوزات کیخلاف آپریشن ، دوکانیں مسمار، متحدہ دفتر مسمار کرنے کا فیصلہ عارضی طور پر موخر کردیا، متاثرین کا احتجاج ، آپریشن کی آڑ میں بے روزگار کیا جارہا ہے دوکانیں الاٹمنٹ شدہ ہیں کارروائی سمجھ سے بالاتر ہے شہری ، شہر کے15پارکوں پر تجاوزات قائم ہیں آپریشن جاری رہے گا اسسٹنٹ کمشنر تفصیلات کے مطابق عدالت عظمی ٰ کے احکامات کی روشنی میں سکھر شہر میں قائم پارکوں پر قائم تجاوزات کے خلاف جناح چوک میں آپریشن شعبہ لینڈ گرانٹ کے عملہ نے اسسٹنٹ کمشنر نثار احمد میمن ، میونسپل کمشنر دیگر افسران کی نگرانی میں پچاس سالوں سے قائم دکانیں ہیوی مشینری کی مدد سے مسمار کردیں جبکہ دوکانوں کے ساتھ چلڈرن پارک میں قائم متحدہ پاکستان کے ضلعی دفتر کے خلاف کاروائی سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر عارضی طور پر روک دی گئی دفتر مسمار کرنیکی کی اطلاع پر متحدہ کارکنوں نے احتجاج کیا عملہ اور کارکنوں میں شدید تلخ کلامی کے بعد صورتحال کشیدہ ہو گئی اس موقع پر سابق ایم پی اے سندھ اسمبلی دیوان چند چائولہ کا کہنا تھا کہ پارکوں اور شہر کے دیگر مقامات پر تجاوزات قائم ہیں لیکن انتظامیہ سیاسی دبائو میں انہیں گرانے کے بجائے ہم سے سیاسی انتقام لینا چاہتی ہے انتظامیہ پہلے دوسری تجاوازت ختم کرائیں بعد ازیں ہم خود دفتر خالی کر دینگے آپریشن کے دوران دکانداروں اور ایم کیو ایم کے ذمہ داروں کے درمیان کشیدگی بڑھ جانے پر افسران نے پولیس کی مزید نفری طلب کر لی آپریشن کے سلسلے میں اسٹنٹ کمشنر نثار احمد میمن کے مطابق انسداد تجاوزات کے خلاف آپریشن تجاوزات کے خاتمے تک جاری رہے گاکئی گھنٹے گزرنے کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے ضلعی اور میونسپل انتظامیہ کے افسران کو سندھ ہائی کورٹ میں داخل کرائی جانیوالی پٹیشن کے بعد اسٹے آرڈر دکھایا گیا جس پر افسران نے ایم کیو ایم کے دفتر کوعدالتی احکامات ملنے تک عارضی طور پر موخر کر دیا آپریشن کے دوران بجلی کی تاریں ٹوٹنے کی وجہ سے علاقے میں بجلی کی فراہمی کئی گھنٹوں تک معطل رہی جس کی وجہ سے علاقہ مکینوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔
سکھر آپریشن