بڑے کہتے ہیں کہ ناموں کا انسانی کاموں پر بھی اثر پڑتا ہے اور عام طور اعمال و افعال ناموں سے ہم آہنگ ہو جاتے ہیں جیسے پرویز مشرف، پرویز وہ بدبخت تھا کہ جس نے سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے خط کے ٹکڑے کر دیے تھے، حضور کو جب اس کی اس حرکت کا علم ہوا تو آپ نے فرمایا کہ اس بادشاہ کی سلطنت کے بھی ایسے ہی ٹکڑے ہو جائیں گے اور ایسے ہی ہُوا۔ مثلاً آصف علی زرداری، آصف اُس شخص کا نام تھا جس نے پلک جھپکتے ہی ملکہ صبا کا تخت سلیمان علیہ السلام کے دربار میں حاضر کر دیا تھا اور زرداری کا مطلب تو نہایت واضح ہے۔ جیسے عشرت العباد، عشرت، عیش و عشرت سے منسوب ہے اور عبد، کا مطلب ہے بندہ، غلام --- ایسے ہی کوہ نور کا مطلب ہے نور کا پہاڑ، ہم نے اب تک تو کوہ طُور پر آگ جلنے کا سُنا تھا، کوہِ نور کو جلتے ہوئے پہلی دفعہ سُنا ہے، نجانے سلطان باہوؒ سے فضل حسین اعوان کا کوئی واسطہ نکلتا ہے یا نہیں مگر اتنا ضرور ہے کہ وہ بھی اعوان تھے، پچھلے دنوں فضل حسین کو کیا سوجھی کہ انہوں نے کوہ نور کے بارے میں مضمون لکھ دیے تھے۔
کوہ نور ہیرے کو منحوس سمجھا جاتا ہے یہ ہندو، افغان اور مغلوں سے ہوتا ہوا ایسٹ انڈیا کمپنی کی رہزنی کے سبب ملکہ وکٹوریہ کے تاج کی زینت بنا اور کہا جاتا تھا کہ انگریز کی حکومت کا دنیا میں کہیں سورج نہیں ڈوبتا مگر برطانیہ خود ایسا ڈوبا کہ سلطنت تو نہ بچ سکی ہیرہ بچ گیا۔ دراصل ہمارے یعنی مسلمانوں کے نزدیک یہ نام ہی غلط ہے۔ نور کا مطلب ہے روشنی، اُجالا، چمک، یہ تو اس کے لفظی مطلب ہوئے، تجلی بھی اس کا مطلب ہے جو خدا کے نور سے منسوب ہے اور نور، اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے۔ نورانی قاعدہ کے بارے میں تو ہمارا بچہ بچہ آگاہ ہے کہ جس کی وجہ سے مسلمانوں کے دلوں میں علم و عرفان کے نور پھوٹتے ہیں۔
کیونکہ جائز تنقید پر کوئی قدغن نہیں ہوتی اور جہاں مقصد بھی مثبت اور کسی کی اصلاح کرنا ہو تو پھر اس پر کوئی اعتراض نہیں کرتا، اب کسی چینل کا نام جس میں گانے بجانے اور بھارتی فلموں کے نیم عریاں رقص بھی دکھائے جاتے ہوں اس کا نام اللہ کے صفاتی نام سے جوڑنا قطعی مناسب نہیں۔ چند یوم قبل اس چینل پر آگ لگنے سے چھ لوگ زندہ جل گئے اور آٹھ شدید زخمی ہوئے یہ سُن کر اتنا دکھ اور صدمہ ہوا کہ جس کا اظہار بھی ممکن نہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ رمضان المبارک کے حوالے سے چینل پر محفل نعت کا پروگرام چل رہا تھا اور سٹوڈیو میں چار نعت خواں بھی موجود تھے کہ اتنے میں لوڈشیڈنگ ہو گی، پروگرام کو جاری رکھنے کے لیے جنریٹر کا سہارا لیا گیا اور جب بجلی دوبارہ آئی تو زور دار دھماکے سے سارا نظام اُلٹ گیا، زیادہ وولٹیج والی لائٹس میں آگ لگ گئی، سٹوڈیو سارا لکڑی کا بنا ہوا تھا جس میں آگ لگ گئی۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ چار نعت خوان جل کر خاکستر ہو گئے اور آٹھ شدید زخمی ہو گئے، آگ لگتے ہی وہ باہر کے دروازے کی طرف دوڑے تو بدقسمتی سے سٹوڈیو کا دروازہ کسی نے باہر کی طرف سے بند کر دیا ہوا تھا۔
میں نے زندگی کا بیشتر حصہ پاکستان ٹیلی ویژن پر خبریں اور میزبانی میں گزارا ہے، مجھے معلوم ہے کہ جب کسی پروگرام کی ریکارڈنگ ہو رہی ہوتی ہے تو پروڈیوسر سٹوڈیو کا دروازہ اندر سے بند کر دیتا ہے تاکہ کوئی شخص اندر داخل ہو کربات کر کے پروگرام میں مخل نہ ہو، اگر باہر سے دروازہ بند کیا جاتا ہے تو چوکیدار وہاں تمام وقت موجود رہتا ہے۔ مرنے والے کے والد کی شکایت پر چینل کے مالک کے خلاف قتل کا مقدمہ تھانہ ریس کورس نے درج کر لیا گیا ہے یہ حادثہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پیش آیا ، پچھلے دنوں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے لاڑکانہ میں چار بچے ہسپتال میں فوت ہو گئے تھے۔ لاہور میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شارٹ سرکٹ میں آگ لگنے کی بدولت کئی معصوم بچے جاں بحق ہو گئے۔ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے اب تک درجنوں مریض ہسپتالوں اور گھروں میں جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ کیا وزیر توانائی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہوا؟ بات بات پر بھارت کی مثال دینے والوں نے یہ دیکھا کہ وہاں ایک دن بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے وہاں کے وزیر کو فارغ کر دیا گیا مگر یہاں اس کو وزیراعظم بنا دیا گیا۔متذکرہ چینل کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا وہ خدانخواستہ کسی کے ساتھ بھی پیش آ سکتا ہے ۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024