قصہ ہربنس کور کا
میں زائرین سکھ مذہب کو لیکر سال میں دو مرتبہ پاکستان جاتا ہوں،بمبے سے ایک بوڑھی عورت ہربنس کور بھی زیارت کیلئے میرے پاس امرتسر آئی اور اس نے اپنے ساتھ ہونے والا واقعہ جو کہ 1947ءکے وقت پیش آیا مجھے سنایا اس نے بتایا کہ میں اپنے دو بھتیجوں کو سکول چھوڑ کر آئی تو اس وقت اچانک راولپنڈی میں قتل و غارت شروع ہو گئی ہر طرف آگ کے شعلے اٹھ رہے تھے تو میں اپنی جان بچانے کیلئے سرپٹ دوڑ رہی تھی میری عمر اس وقت 16 برس تھی مجھے ایک ادھیڑ عمر کے مسلمان مرد نے پکڑ لیا اور زبردستی اٹھا کر اپنے گھر میں ایک کمرہ میں بند کر دیا کمرہ جب دوبارہ کھلا تو میں اس لئے گھبرائی ہوئی تھی کہ یہ مسلمان شخص اب میری عزت سے کھیلے گا میں نے جانے کا اصرار کیا تو وہ کہنے لگا کہ باہر قتل و غارت ہو رہی ہے اگر تم مرنا ہی چاہتی ہو تو تمہاری مرضی اور میرا راستہ چھوڑ دیا۔ میں جو مکان کی اوپر والی منزل پر تھی تیزی سے سیڑھیاں پھلانگنے لگی اور میں گر کر بے ہوش ہو گئی جب ہوش آیا تو وہ شخص کہنے لگا آپ میرے پاس باعزت طریقہ سے رہ سکتی ہو جب حالات ٹھیک ہو جائیں گے تو میں آپ کو محفوظ مقام پر پہنچا دوں گا کچھ دنوں بعد حالات ٹھیک ہونے پر اس نے کہا کہ بتاﺅ اب کہاں چھوڑ کر آﺅں میں جو پہلے ہی اس کی انسانیت کی گرویدہ ہو چکی تھی تو میں نے اسے شادی کی پیش کش کر دی لیکن اس نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ میری اور تمہاری عمر میں بہت فرق ہے۔ تو میں نے کہا کہ میں تمہاری عمر سے نہیں تمہاری انسانیت سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔ اس طرح ہم میاں بیوی بن گئے پھر میرے دو بیٹے سخی اللہ اور کرامت اللہ پیدا ہوئے لیکن مجھے اپنے دونوں بیٹے اور اپنے شوہر کو چھوڑ کر ہندوستان آنا پڑا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024