سیلاب سے پھلوں‘ سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں‘ کھانے پینے کی اشیا 15.6 فیصد مہنگی ہوئیں
راولپنڈی + اوباڑو (اے ایف پی + جی این آئی + این این آئی) ملک میں سیلاب سے پھلوں‘ سبزیوں سمیت چاول‘ کپاس کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور مارکیٹ میں اشیاءخوردو نوش کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے ایک سروے کے مطابق پنڈی کے پھل فروش امیرزادہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے سڑکیں بند ہو گئی ہیں اور کھیتوں باغوں میں پانی کھڑا ہے جس کے باعث پھل اور سبزیاں مہنگی ہو گئی ہیں۔ ادھر سیلاب کے باعث سندھ میں چاول کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے اور ذخیرہ اندوزوں نے چاول کی فصل کی موجودہ پیداواری صلاحیت کو دیکھتے ہوئے پچھلے سیزن کے ذخیرہ شدہ چاول کی فروخت میں کمی کر دی ہے جس سے مارکیٹ میں چاولوں کی قیمتوں میں 10 روپے کلو تک اضافہ ہو گیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق اوباڑو میں کھلے آسمان تلے پڑی گندم کی ہزاروں بوریاں بارش کے باعث خراب ہو گئی ہیں۔ محکمہ خوراک ضلع گھوٹکی کے ذرائع کے مطابق اوباڑو،کموں شہید اور رونتی مرکز پر خریداری کی گئی کروڑوں روپے مالیت کی گندم کی ہزاروں بوریاں کافی عرصہ سے بند پڑی مقامی نجی کاٹن فیکٹریوں میں کھلے آسمان تلے پڑی رہنے کے باعث خراب ہوگئی ہیں۔ اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون خانہ شاہدہ بیگم نے کہا ہر چیز کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں سبزیاں تازہ نہیں اور پھلوں کی کوالٹی بھی خراب ہے لیکن اس کے باوجود ہم انہیں خریدنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا پہلے میں پھل اور سبزیاں 500 روپے روزانہ کے حساب سے خریدتی تھی لیکن اب مجھے اس مقصد کیلئے 1000 روپے خرچ کرنا پڑ رہے ہیں جو میرے لئے مشکل ہے۔ خیبر پی کے میں مہنگائی کی صورتحال پنڈی کے مقابلے میں زیادہ خراب ہے۔ سوات‘ دیر‘ چارسدہ‘ نوشہرہ کے لوگوں نے بتایا کہ سیلاب کے پہلے ہفتے انہوں نے 550 روپے والا آٹے کا تھیلا 1200 سے 1500 روپے تک خریدا۔ پنجاب میں پھلوں‘ سبزیوں کی قیمتیں 3 گنا بڑھ چکی ہیں۔ لوگوں نے بتایا پٹرول پمپس میں پٹرول میسر نہیں اور مارکیٹ میں پھل اور سبزیاں پہلے کی نسبت کم آ رہی ہیں جس کے باعث ان کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔جی این آئی کے مطابق گزشتہ ہفتے کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں پندرہ اعشاریہ چھ فیصد اضافہ ہوا‘ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر بیس روپے مہنگا ہو گیا۔ پانچ اگست تک اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پندرہ اعشاریہ چھ اور گزشتہ ہفتے کی نسبت اعشاریہ سات دو فیصد اضافہ ہوا۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران روزمرہ استعمال کی 53 اشیاء میں سے 19 کی قیمتوں میں اضافہ‘ 7 میں کمی اور 27 میں استحکام رہا۔ اس ہفتے آلو‘ پیاز‘ ٹماٹر‘ کھلا گھی‘ چاول‘ ڈیزل اور جوتوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تاہم مرغی کا گوشت‘ دال مونگ‘ مٹی کا تیل اور پٹرول کی قیمت میں معمولی کمی ہوئی۔