اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ریاستی ملکیتی اداروں کی کابینہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزارت خزانہ کی طرف سے پیش کی گئی سمریوں پر غور کیا گیا۔ جن میں ’’نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کمپنی ریاستی ادارہ — کو سٹیٹ بینک آف پاکستان کے زیر ملکیت پاکستان سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن میں دوبارہ ضم کرنے’’ اور ’’سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذریعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ میں حصص کے حصول‘‘ سے متعلق تجاویز شامل تھیں۔ کمیٹی نے پاور ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ سمری پر بھی غور کیا، جو کہ جنکوز ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ ، جامشورو پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ، سینٹرل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ، ناردرن پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ، لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ اور نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی نئی تشکیل سے متعلق تھی۔ انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ، کراچی کے بورڈ آف گورنرز کی نئی تشکیل سے متعلق سمری پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے تین ایکس آفیشو اور دو آزاد ارکان کی نامزدگی کی منظوری دی گئی تھی، جسے کمیٹی نے منظور کر لیا۔ کمیٹی نے وزارت سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی کی جانب سے ’’اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل نو‘‘ سے متعلق سمری پر بھی غور کیا۔ SOEs پالیسی 2023 کی شق 24 کے تحت، کمیٹی نے گیارہ رکنی بورڈ کو مکمل کرنے کے لیے تین مزید آزاد ارکان کی تقرری کی منظوری دی۔ وزارت ریلوے کی جانب سے پیش کردہ سمری ’’پاکستان ریلویز کو ایس او ایز ایکٹ و پالیسی 2023 کے تحت سٹرٹیجک اور ضروری ادارہ قرار دینا‘‘ بھی کمیٹی میں زیر غور آئی۔
سرکاری اداروں کی کابینہ کمیٹی کا اجلاس، متعدد سمریز پر غور، کئی منظور
Apr 10, 2025