نیوزی لینڈ میں لاک ڈاؤن کے بعد کرونا کی شدت تھمنے لگی اور تین روز میں صرف ایک ہی ہلاکت ہوئی۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹ نے یونیورسٹی آف ہاپکنس کی جانب سے جاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ نیوزی لینڈ میں لاک ڈاؤن کے بعد سے وبا کی شدت کم ہوگئی۔نیوزی لینڈ کی حکومت نے 25 مارچ کو ملک بھر میں چار ہفتوں کے لیے سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تاکہ وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔لاک ڈاؤن کے دو ہفتے گزرنے کے مثبت اثرات سامنے آئے اور نئے کیسز میں نمایاں کمی ہوئی، گزشتہ دو روز میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا جبکہ اس دوران ایک مریض جاں بحق ہوا۔پورٹ کے مطابق 25 مارچ تک کرونا کے کیسز تیزی سے رپورٹ ہورہے تھے اور جمعرات کے روز ایک ہی دن میں 89 افراد میں وائرس کی تصدیق بھی ہوئی تھی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعرات 9 اپریل تک کرونا سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 65 تک پہنچ گئی جبکہ ایک بزرگ مریضہ کا انتقال بھی ہوا۔نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے قوم سے اپیل کی کہ وہ لاک ڈاؤن اور سماجی دوری اختیار کرنے کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، جتنی احتیاط ہوگی ہم اتنی ہی جلدی معمول پر واپس آجائیں گے۔یاد رہے کہ نیوزی لینڈ میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 1239 تک پہنچ گئی جن میں سے 317 مریض صحت یاب ہوئے جبکہ صرف ایک مریضہ کا ہی انتقال ہوا۔