ہر زمانے میں توحید کے علمبرداروں اور مصطفی کریمؐ کے غلاموں نے مادیت پرستی‘ کفر اور ظلمت کے اندھیروں میں دین اسلام کی شمع روشن کرنے کی جستجو اور تڑپ کو مقدم فریضہ سمجھا ہے۔ اسی شوق اور لگن کے حامل پسرور شہر کے سلوک و معرفت کی راہوں کے فردِ فرید‘ صوفی منش حضرت میاں غلام مصطفیؒ کے ہاں علمی و روحانی آغوش میں پرورش پانے والے ’’محمد ہدایت اللہ پسروری‘‘ کو اللہ تعالیٰ نے دین متین کی خدمت کے لئے چن لیا۔ ابتدائی تعلیم اور علوم اسلامیہ کی ابتدائی کتب پرمکمل دسترس کے بعد اپنے والدین‘ بہن بھائیوں اور گھر کو الوداع کہہ کر داتا کی نگری میں اس وقت کے جید شیوخ اور اساتذہ کی خدمت میں حاضر ہوئے جن میں سرفہرست شیخ القرآن حضرت علامہ مفتی عبدالقیوم ہزارویؒ‘ مفتی عبدالغفور ہزاروی‘ شارحِ بخاری شیخ الحدیث حضرت علامہ غلام رسول رضویؒ کے اسماء گرامی شامل ہیں اور پھر مدینۃ الاولیاء ملتان میں غزالیٔ زماں رازیٔ دوراں حضرت علامہ سید احمد سعید کاظمیؒ کی ذات اقدس کے سامنے بھی ذانوئے تلمذ طے کئے۔
علم و معرفت کے بحر بیکراں شخصیات سے فیض یاب ہونے اور تکمیل علوم کے بعد تقسیم علم کی مسند پر فائز ہوئے۔ تشنگان علوم دینیہ‘ قرآن اور صاحب قرآن‘ تاجدار ختم نبوت حضرت محمد مصطفیؐ کے عشاق کے لئے 1975ء میں آپ نے ممتاز آباد ملتان میں عظیم درسگاہ ’’جامعہ غوثیہ ہدایت القرآن‘‘ کا سنگ بنیاد رکھا۔ تھوڑے ہی عرصہ میں یہ درسگاہ علم و حکمت و معرفت کا سرچشمہ بن گیا۔ اس وقت مفتی اعظم پاکستان حضرت علامہ مفتی ہدایت اللہ پسروری شبانہ روز ادارہ کی ترقی کیلئے مصروف عمل رہتے۔ آپ نفرتوں کی جگہ محبتیں تقسیم کررہے ہیں۔ آسمان علم و فضل کے مہر درخشاں علمی‘ عملی اور ملی میدان کے مرد قلندر بن کر آپ نے ہر دور میں جمعیت علماء پاکستان کے پلیٹ فارم سے ظالم و جابر حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حق کا پرچار کیا۔ ماضی میں جب کبھی عزت نفس کا بازار سجایا گیا تو بڑی استقامت اور عزیمت کے ساتھ قائد ملت اسلامیہ شاہ احمد نورانیؒ اور تاجدارِ ملتان حضرت مولانا پیر حامد علی خاںؒ کے ساتھ کھڑے رہے۔ باطل کیلئے ضرب حیدری اور اہل حق کے لئے ابر گوہر بار شخصیت ہیں۔ ملت اسلامیہ کے بہی خواہ اور غم خوار‘ تلامذہ و علماء ملت کیلئے مسکراتی بہار ہیں۔
’’جامع غوثیہ ہدایت القرآن‘‘ اپنے ابتدائی قیام کے بعد سے تعمیر و ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔ اس وقت جامع میں ایک خوبصورت مسجد اور طلباکے لئے بہترین سہولیات سے آراستہ قیام گاہ بھی موجود ہے۔
جامع میں پڑھنے والے طلبا و طالبات کی مجموعی تعداد تقریباً 480 ہے۔ دور درازسے حصول علم کے لئے آنیوالے طلبا کی رہائش وخوراک‘ علاج و معالجہ کا اہتمام جامع کرتا ہے۔
جامع غوثیہ میں ناظرہ قرآن سے لیکر حفظ القرآن‘ تفسیر القرآن‘ دورہ حدیث‘ فقہ اسلامی‘ درس نظامی اور دیگر مختلف کورسز‘ وعظ و خطابت‘ قرأت بڑے احسن طریقہ سے مکمل کروائے جاتے ہیں۔ ادارہ میں انتہائی قابل اور باعمل اساتذہ حضور مفتی اعظم پاکستان یادگار اسلاف کی سرپرستی میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ جید اساتذہ کرام اپنے طلباء اور مستقبل کے وارثان محراب و منبر سے بے انتہا محبت کرتے ہیں۔ انفرادی توجہ اور محنت سے سرشار اساتذہ کرام سے طلباء بھی ٹوٹ کر محبت کرتے ہیں۔ دین اسلام میں دو چیزوں کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔
-1 علم -2 عمل
علم مکتب‘ مدرسہ سے حاصل ہوتا ہے اور اس کا صحیح عملی مظاہرہ خانقاہ میں ہوتا ہے۔ مدرسہ میں حصول علم کے بعد عمل کیلئے خانقاہ ناگزیرہے۔ اگر مدرسہ ہی خانقاہ بھی ہو تو سونے پہ سہاگہ ہے۔ جامع غوثیہ اسی خانقاہی نظام کی زندہ و جاوید تصویر ہے۔
مفتی صاحب قبلہ کی علمی‘ سیاسی وسماجی مصروفیات کی وجہ سے آپ کے شہزادگان حضرت صاحبزادہ محمد فاروق پسروری اور صاحبزادہ مولانا مفتی محمد عثمان پسروری مدرسہ کے انتظام و انصرام میں معاون ہیں۔ صاحبزادہ مفتی محمد عثمان پسروری خود بھی علوم اسلامیہ و عربیہ پر مکمل دسترس رکھتے ہیں۔ اس لئے طلباء ان کے ساتھ بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ صاحبزادہ فاروق پسروری علوم جدیدہ کے شعبہ کے انچارج ہیں۔ آپکی نگرانی میں میٹرک‘ ایف اے‘ بی اے اور ماسٹرز ڈگری کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ طلباء کی کردار سازی پر خصوصی توجہ فرماتے ہیں۔ جامع میں محافل میلاد مصطفیؐ سے لیکر ایام صحابہؓ بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ منائے جاتے ہیں۔
10 اپریل 2018ء کو جامع میں ایک عظیم الشان تقریب ’’ختم بخاری شریف‘‘ کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس میں امام المحدثین حضرت امام ابو عبداللہ محمد بن اسماعیل بخاریؓ کی حیات مقدسہ اور حدیث رسولؐ کی کامل ترین مستند صحیح بخاری شریف پر خطابات ہونگے۔ جامع فریدیہ ساہیوال سے شیخ الحدیث و التفسیر حضرت علامہ ڈاکٹر مظہرفرید شاہ درس حدیث دیں گے۔
دعا ہے رب کریم اس نورِ قرآن‘ ہدایت القرآن کو تاابد الاباد روشن و منور اور قائم و دائم رکھے اور ادارہ کو دن دگنی اور رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ ادارہ کے مہتمم و بانی حضرت مفتی اعظم پاکستان اور ناظم اعلیٰ کو صحت و تندرستی کے ساتھ عمر خضری عطا فرمائے۔ آمین
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024