آئی سی ٹی سوشل سیکورٹی ایمپلائز انسٹی ٹیوٹ کا چیف کمشنر کی زیر صدارت اجلاس
اسلام آباد ( وقائع نگار ) چیف کمشنر اسلام آباد آفتاب اکبر درانی کی زیر صدارت اسلام آباد آئی سی ٹی سوشل سیکورٹی ایمپلائز ادارے کا اجلاس معقدہوا ۔ چیف کمشنر اسلام آبا د نے آئی سی ٹی سوشل سیکورٹی ایمپلائز انسٹی ٹیوٹ کو ہدایت کی کہ وہ کسی اچھے پرائیویٹ ہسپتال کو اپنے پینل پر لیں تاکہ انڈسٹریل و کمرشل ورکرز کو علاج معالجے کی بروقت اور اچھی سہولتیں فراہم کی جائیں اور ورکرز کے علاج کے لئے زیادہ سے زیادہ سے فری میڈیکل کیمپس کا انتقاد کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد سوشل سیکورٹی کی گوورننگ باڈی کے 11ویں اجلاس کی صدارت کے دوران کہی ۔اجلاس میں ورکرز کے لئے ادویات کی پرچیز اور ڈسپنسری کے لئے ایک فارماسسٹ کی پوسٹ کی 6ماہ کے لئے منظوری دی گئی ۔ڈائریکٹر سوشل سیکورٹی لبنی غیاث نے اجلا س کو بتایاکہ آئی سی ٹی سوشل سیکورٹی کا دفتر کرائے کی عمارت میں ہے جس کا ماہانہ خرچہ ساڑھے چار لاکھ روپے ہے۔ ادارے نے اپنی بلڈنگ کے لئے مختلف آپشن پر غور کیا اور پھر اس نتیجہ پر پہنچا کہ ادارے کے پاس اپنے ریونیو سے اتنی رقم ہے کہ وہ اس سے انڈسٹریل ایر یا آئی نائن میں ہی اپنی بلڈنگ خرید سکتاہے ۔ اس سے ادارے کو کافی بچت ہوگی۔ اس کے لئے ادارہ آئی نائن میں ہی ساڑھے چار کنال پر ایک تعمیر شدہ پلازہ خرید نا چاہتاہے اور اس نے ایک پلازہ کا انتخاب کیاہے جسے ٹیکنیکل کمیٹی نے تکنیکی اعتبار سے درست قرار دیا ہے ۔چیف کمشنر اسلام آباد نے ہدایت کی کہ بلڈنگ خریدنے سے پہلے مارکیٹ سروے کیا جائے اور اس کی قیمت کم کرائی جائے ۔اجلاس کو بتایاگیا کہ اس پلازہ عمارت کے اندر اتنی کشادہ جگہ ہے کہ وہاں ایک بہترین ڈسپنسری بن سکتی ہے اور انڈسٹریل ایریا میں ورکرز کے لئے علاج معالجہ کی سہولتیں میسر ہونگی ۔چیف کمشنر اسلام آباد نے اصولی طور پر اسکی مشروط منظوری دیتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ سروے کیا جائے اور بلڈنگ کی قیمت کم کرائی جائے ۔