مکرمی!علامہ ونہار کے عمر رسیدہ بزرگ فوجی پنشنرز اور بیوہ پننشنرز نے وزیراعظم اور وزیر خزانہ پاکستان سے کہا ہے کہ ہم لوگوں نے جب بھی الیکشن ہوئے ہم لوگوں نے ہر مرتبہ اپنے ووٹ کی پرچی مسلم لیگ ن کے امید وار کو رٹے لیکن مسلم لیگ نے اپنے دور میں سالانہ بجٹ میں 10 فیصد اضافہ کے علاوہ اور کوئی ریلیف نہیں دیا جب بھی ان کی حکومت آئی انہوں نے وعدے تو بہت کئے لیکن ان وعدوں کی پاسداری نہیں کی جسکی وجہ سے1970 سے قبل پنشن پر آنیوالوں اور بیوہ پنشنرز نے 5 سال ناقوں سے گزارے جناب عالی 2008 میں جنرل الیکشن ہوئے غریب آدمیوں نے مسلم لیگ کے جھوٹے وعدوں سے پریشان ہوکر پی پی کے امیدواروں کے بیلٹ بکس اپنی ووٹ کی پرچیوں سے بھرے پی پی حکومت نے سرکاری ملازمین کو تنخواؤں اور پنشن میں ہر بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کای پی پی حکومت نے بجٹ 2010 میں سرکاری ملازمین کی تنخواؤں میں 50 فیصد اضافیت کا اور پنشنرز کی پنشن میں 20 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن کردیا گیا ایک پنشنر نے سپریم کورٹ میں رٹ دائرکردگی جب سے پاکستان بنا ہے ہر سال بجٹ دیا جاتا ہے کسی بھی سال میں یہ نہیں ہوتا کہ ملازمین اور پنشنرز کے اضافے میں فرق پایا گیا ہو سپریم کورٹ نے فیصلہ پنشنر کے حق میں کردیا کہ 30 فیصد اضافے پنشنرز کو ادا کیا جائے مسلم لیگ ن سپریم کورٹ کے فیصلے کو دبا کر بیٹھی ہوئی ہے ان غریب پنشنروں کو دینے سے انکاری ہے علاقہ و نہار کے مرد اور خـاتین پنشنر وزیراعظم خاقان عباسی سے التجا کرتے ہیں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں۔(ملک امیر علی چکوال 0336-5925668)
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024