لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل میں میاں نوازشریف کے حلقہ این اے ایک سو بیس سے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے خلاف دو الگ الگ درخواستیں دائر کر دی گئیں ،الیکشن ٹربیونل نمبر دو کے سربراہ نے اپیل کی سماعت سے معذرت کر لی.
الیکشن ٹریبونل نمبر دو کے سربراہ جسٹس خواجہ امتیاز نے میاں نوازشریف کےخلاف اپیل کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے قرار دیا کہ انہوں نے حدیبیہ پیپر ملز کیس میں نواز شریف اور شہباز شریف کے حق میں فیصلہ دیا تھا،لہذا مناسب یہ ہے کہ اپیل کی سماعت دوسرا ٹریبونل کرے ،درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نوازشریف نے اپنے دور حکومت میں اربوں روپے کے اثاثے غیرقانونی طور پربیرون ممالک منتقل کیے، دوسری جانب این اے ایک سو بیس سے ہی میاں نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے خلاف مخالف امیدوار سہیل ملک نے اپیل دائر کر دی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ نون لیگ کے صدر کو اصغر خان کیس میں ڈیفالٹر قرار دیا جاچکا ہے،میاں نواز شریف معاہدے کے تحت سعودی عرب گئے اور اب اس سے بھی انکاری ہیں، وہ آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ پر پورا نہیں اترتے لہذا انکے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں۔