وکی لیکس نے آزاد کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دیدیا
واشنگٹن (آن لائن+ اے پی اے) وکی لیکس نے آزاد کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دے دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وکی لیکس کی جانب سے گذشتہ روز جاری عالمی نقشے میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دے دیا ہے تاہم نقشے میں لائن آف کنٹرول پر پاکستان یا بھارت کا الگ الگ یا مشترکہ انتظام ظاہر نہیں کیا گیا۔ امریکہ میں بھارتی سفیر نے اس حوالے سے کوئی موقف ظاہر نہیں کیا۔ وکی لیکس کا کہنا ہے کہ تاریخی نقشہ 1975ءکی باﺅنڈری لائن کے مطابق جاری کیا گیا ہے۔ بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ وکی لیکس کی جانب سے آزاد کشمیر پاکستان کا حصہ دکھانے سے مقبوضہ علاقہ پاکستان کا نہیں ہو سکتا، تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں مگر سر جھکائیں گے نہ تسلط قبول کریں گے۔ وکی لیکس نے انکشاف کےا ہے کہ سابق بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی امریکہ کیلئے ناقابل اعتبار خاتون تھیں۔ جاری دستاویزات کے مطابق بھارت میں اس وقت کے امریکی سفیر پترک نے 1973ءمیں امریکی وزارت خارجہ کو ایک مراسلہ ارسال کیا تھا جس میں اندرا گاندھی کو سوویت یونین کی حامی اور ناقابل اعتبار خاتون قرار دیا تھا۔ امریکی سفیر نے اندرا گاندھی کے ایک معاون خصوصی ٹی این کاول کو بھی امریکی مخالف ذہنیت کا مغرور شخص قرار دیا تھا۔ 'وکی لیکس' نے مزید 17 لاکھ سے زائد امریکی سفارتی دستاویزات اور خفیہ اداروں کی رپورٹیں انٹرنیٹ پر جاری کردی ہیں۔ امریکہ کی خفیہ سرکاری دستاویزات منظرِ عام پر لانے والی ویب سائٹ کے بانی جولین اسانج کے مطابق پیر کو جو دستاویزات جاری کی گئی ہیں ان میں 1973ءسے 1976ءکے درمیانی عرصے کے سفارتی کیبلز، انٹیلی جنس رپورٹیں اور ارکان کانگریس کی خط و کتابت شامل ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاری کی جانے والی رپورٹوں میں اس وقت کے امریکی وزیرِ خارجہ ہنری کسنجر کے تحریر کردہ اور انہیں ملنے والے مراسلے بھی شامل ہیں۔