صحافیوں سے گرما گرمی، ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن کو بیانات دینے سے روک دیا گیا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن محمد افضل خان کے صحافیوں سے منفی روئیے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمشن سے وضاحت طلب کرلی۔ سیکرٹری الیکشن کمشن نے چیف الیکشن کمشنر کو اپنا بیان بھجوا دیا جس میں انہوں نے ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کے میڈیا پر بیان کو خلاف ضابطہ قرار دیا اور کہا کہ ایڈیشنل سیکرٹری کے میڈیا پر بیان دینے پر پابندی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے صرف سیکرٹری الیکشن کمشن کو میڈیا سے بات کرنے کی اجازت دی تھی اور سیکرٹری الیکشن کمشن کی غیرحاضری میں ڈی جی کو میڈیا سے بات کرنے کی اجازت تھی۔ چیف الیکشن کمشنر نے سیکرٹری الیکشن کمشن سے استفسار کیا کہ پابندی پر عمل کیوں نہیں ہوا۔ سیکرٹری الیکشن کمشن نے افسران کو وارننگ دی ہے کہ آئندہ اس حکم نامے کی خلاف ورزی نہ ہو۔ چیف الیکشن کمشنر کے احکامات پر سختی سے عمل کیا جائے، آئندہ خلاف ورزی ہوئی تو چیف الیکشن کمشنر کارروائی کا حکم دے سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کو فی الحال معافی مل گئی، آئندہ کے لئے تنبیہ کر دی گئی ہے۔ افضل خان کو میڈیا سے بات کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ ڈی جی الیکشن کمشن شیرافگن الیکشن کمشن کے ترجمان ہوں گے۔ قبل ازیں نگراں وزیر داخلہ کی میڈیا بریفنگ کے دوران موجود ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن افضل خان صحافیوں کے سوالات پر گرم ہوگئے اور نگراں وزیر داخلہ ملک حبیب کی جگہ صحافیوں کو جواب دینے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور پاکستان کے دشمن ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دینگے اس پر ایک صحافی نے ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمشن سے سوال کیا کہ کیا آپ کو اس قسم کی بات کرنے کا اختیار ہے جس پر افضل خان برہم ہوگئے اور کہا کہ کیا تمہیں ہماری حدود میں بحث کرنے کی اجازت ہے جو تم کررہے ہو ، تم لوگوں کا کام صرف سوال پوچھنا ہے اور ہم صرف جواب دیں گے۔ اس پر پریس کانفرنس میں موجود تمام صحافی غصے میں آ گئے تاہم نگران وزیرداخلہ نے معاملے کو سنبھالتے ہوئے بات کو رفع دفع کردیا اور ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن افضل خان وہاں سے چلے گئے۔