وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تجاوزات کے خلاف آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے جس میں سی ڈی اے ، پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ڈیڑھ ہزار اہلکاروں نے حصہ لیا ۔ اسلام آباد میں کشمیر ہائی وے کے اطراف سیکٹر جی 12میں غیر قانونی مارکیز ، شادی ہال گرائے گئے ۔وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے بھی کشمیر ہائی وے کا دورہ کیا اور پولیس اور سی ڈی اے کے مشترکہ آپریشن کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات اور ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے خوشحال خان نے وزیر مملکت کو آپریشن پر بریفنگ دی۔ شہریار آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ ملک میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں ، تجاوزات کے خلاف آپریشن تبدیلی کا نشان ہے، این او سی اور اجازت کے بغیر کی گئی تمام تعمیرات گرائی جائیں گی ، آپریشن دو روز سے جاری ہے جس میں بلا امتیاز کارروائی کی جارہی ہے، 70 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور باقی 30 فیصد بھی جلد مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے، پولیس اور انتظامیہ میں قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرنے والوں کو پکڑا جائے گا، جن لوگوں نے غلط لائسنس اور این او سی جاری کیے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، غیر قانونی اقدام اٹھانے والوں کیخلاف مقدمات درج اور گرفتاریاں ہوں گی، ایسا نظام لائیں گے کہ کسی کی جرات نہ ہو سرکاری زمین پر قبضہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات قائم کرنے والے ایک مافیا ہے جو مل کر کام کرتے ہیں، قومی اثاثوں کو نقصان پہنچانے والے کسی بااثر کو رعایت نہیں دیں گے۔انہوں نے عملے کو ہدایت کی کہ ذاتی نجش میں کسی کو نقصان نہ پہنچایا جائے، عام لوگوں اور ملازمین پر نہیں بلکہ اصل مالکان پر ہاتھ ڈالا جائے، اداروں کے اندر موجود کالی بھیڑوں پر بھی نظر رکھی جائے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024