این اے 120انتخابی مہم آخری مرحلے میں داخل‘ جوڑ توڑ کا سلسلہ تیز
لاہور (فرخ سعید خواجہ) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120کی انتخابی مہم آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور دونوں اہم امیدواروں مسلم لیگ ن کی بیگم کلثوم نواز اور پی ٹی آئی کی ڈاکٹر یاسمین راشد کے حق میں امیدواروں کو دستبردار کروانے اور این اے 120کی معروف شخصیات کی حمایت حاصل کرنے کیلئے جوڑ توڑ کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان مجلس وحدت المسلمین کی حمایت حاصل کرنے کیلئے ان کے دفتر جا پہنچے اور ان کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ ادھر سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز شریف نے مسلم لیگ فنکشنل کے سیکرٹری جنرل شیخ انور سعید سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور مسلم لیگ فنکشنل کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ شیخ انور سعید مزنگ کے علاقے کی ایک بڑی برادری سے تعلق رکھتے ہیں اور تنظیم القریش کے صدر بھی ہیں جبکہ 1993کے الیکشن میں این اے 120کے موجودہ صوبائی حلقہ پی پی 140جو کہ اس وقت پی پی 122کہلاتا تھا مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔ شیخ انور سعید کو بیگم کلثوم نواز کی حمایت پر میاں حمزہ شہباز کی ٹیم نے آمادہ کیا۔ شیخ انور سعید ان دنوں علیل ہیں۔ انہوں نے نوائے وقت کو بتایا کہ مریم نواز میری بیٹی کی طرح ہے اور بیگم کلثوم نواز میری بہن جیسی ہے۔ سید توصیف شاہ پولیٹیکل سیکرٹری میاں حمزہ شہباز نے مجھ سے مل کر بیگم کلثوم نواز کی حمایت کرنے کی دعوت دی تو میں نے اس وقت ہی کہہ دیا تھا کہ باوجود میرے مسلم لیگ ن کے ساتھ سیاسی اختلافات کے میری بہن‘ بیٹی کے آنے پر ان کے ساتھ ہونگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ فنکشنل پیر صاحب پگاڑا کی قیادت میں پہلے ہی مسلم لیگ ن کے لئے سوفٹ کارنر رکھتی ہے۔ ادھر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر نے این اے 120سے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار امیر بہادر خان ہوتی کو بیگم کلثوم نواز کے حق میں دستبردار کرانے ان کے یہاں پہنچے دونوں کے درمیان خوشگوار ماحول میں ملاقت ہوئی‘ امکان غالب ہے کہ اگلے دو دن میں امیر بہادر خان ہوتی باضابطہ طور پر الیکشن سے دستبردار ہو جائیںگے ۔ جنرل مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ کے امیدوار سید وسیم شاہ نے احتجاجاً الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ اگلے دو دنوں میں دیگر چند امیدواروں کے الیکشن سے دستبردار ہونے کا امکان ہے۔