تھر کی ترقی کیلئے سی پیک منصوبہ کی بڑی اہمیت ہے : سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی
کراچی(کامرس رپورٹر)سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی(SECMC) نے کہا ہے کہ تھر کول بلاک II میں کان کنی کی سائٹ پر 90 میٹر تک گہرائی میں پہنچنے کے بعد تمام تین aquifer سے پانی نکالنے کا عمل کامیابی سے جاری ہے۔سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب شمس الدین احمد شیخ نے جمعرات کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توقعات کے عین مطابق ہمیں aquifers کو خالی کرنے میں کسی بھی قسم کی مشکل پیش نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ کان کنی کے عمل کے ساتھ ساتھ دوسرے اور تیسرے aquifers سے 120 اور 180 فٹ گہرائی سے پانی نکالنے کا عمل جاری ہے ۔سید ابوالفضل رضوی نے تھر میں 175 ارب ٹن کے ذخائر ہیں جو دنیا کا ساتواں سب سے بڑا کوئلے کا ذخیرہ ہے اور سب سے بڑا ایسا کوئلے کا ذخیرہ ہے جسے اب تک استعمال نہیں کیا گیا۔ یہ منصوبہ پاک چین اقتصادی راہداری جیسے بڑے منصوبے کا بھی اہم حصہ ہے۔سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جناب آفیسر شمس الدین شیخ نے مزید کہا کہ تھر کی ترقی کیلئے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ بہت اہم ہے کیونکہ اس سے منصوبے کی مالی رسمی کارروائی کا عمل مکمل ہو کر یہ آغاز کی جانب گامزن ہو جائے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ کوئلے کی کان کنی کے منصوبے پر کام بہترین طریقے سے جاری ہے اور امید ظاہر کی کہ کوئلے کی سطح تک اس کے آخر تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ جیسے ہی کوئلے کی پاور پلانٹس کو فراہمی شروع ہو گی، پلانٹس کا کمرشل آپریشن شروع ہو جائے گا اور توقع ہے کہ آئندہ سال کے اختتام یا 2019 کے آغاز تک چاروں پاور پلانٹس کے پہلے یونٹ اپنا کمرشل آپریشن شروع کر دیں گے۔انہوں نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کوئلے کی کان کنی کے عمل کے ساتھ کان میں 2.1 ارب ڈالر لاگت سے تیار کیے جانے والے 330 میگا واٹ کے یونٹس پر مشتمل 660 میگا واٹ کے پاور پلانٹ پر کام بھی شیڈول سے چار ماہ تیزی سے جاری ہے۔