دشمنوں نے گھیرا تنگ کردیا، کسی سیاسی بحران یا غلطی کی گنجائش نہیں: فضل الرحمٰن
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آج پاکستان میں سیاسی بحران یا کسی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ہمارے گرد ہمارے دشمنوں نے گھیرا تنگ کر رکھا ہے۔ سی پیک چین اور پاکستان کی ترقی کا محور بن رہاہے‘ بھارت پاکستان کی ترقی کسی صورت برداشت نہیں۔ ہم 15 سال قبل دہشت گردی کے خلاف جن پالیسیوں کا حصہ بنے انکے منفی نتائج سامنے آرہے ہیں۔ نائن الیون کے بعد دنیا کی ترجیحات تبدیل ہو گئی ہیں۔ آزادی کی تحاریک دہشت گردی کے زمرے میں آنے لگی ہیں۔ ریاست کے پاس مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کوئی نقشہ نہیں‘ اسکا موردِالزام کشمیر کمیٹی کو قرار دیا جاتا ہے جبکہ ہمیں اپنی کمزوریوں کو دور کرنا ہو گا۔ انہوں نے یہ بات آل پارٹیز حریت کانفرنس و پاکستان چیئر کے وفد سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کہی۔ مولانا فضل الرحمان نے وفد کو کشمیر کمیٹی کی کارکردگی سے آگاہ کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حالات کچھ بھی ہوں کشمیر کے مسئلہ سے صرف نظر نہیں کرسکتے۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینئر غلام محمد صفی نے کہا کہ کشمیری عوام نے تحریک برپا کر رکھی ہے اور وہ خدشات کا شکار ہیں۔ پاکستان کی پالیسی واضح نہیں کشمیری آدھا تیتر آدھا بٹیر والا حل قبول نہیں کریں گے۔