روہنگیا مسلمانوں کے قتل پر برما کے خلاف عالمی عدالت میں مقدہ چلایا جائے : سراج الحق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کے ہزاروں کارکنوں نے برما میں مسلمانوں پرپر تشددکاروائیوں اور ان کے قتل عام کے خلاف اسلا م آباد آبپارہ چوک سے برما کے سفارتخانے تک احتجاجی مارچ کیا مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کر کے ریڈ زون میں داخل ہو ئے جہاں پولیس اور مظاہرین میں تصا دم ہو گیا پولیس نے مظاہرین کو برما کے سفارت خانے کی جانب بڑھنے سے روکنے کے لئے لاٹھی چارج کیا مظاہرے کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کر رہے تھے نے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک دیا اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دنیا بھر کے مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں اور مظلوم کا ساتھ دینا اللہ کا حکم ہے ۔ برما کے مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہاہے ۔ زندہ انسانوں کو جلایا اور معصوم بچوں کو ذبح کیا جارہاہے ، ان حالات میں ہم خاموش تماشائی نہیں بن سکتے ۔ انہوں نے عالم اسلام کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ برما کے سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر فوری طور پراپنے ممالک سے نکالا جائے اور پاکستانی سفیر کو بر ما سے واپس بلایا جائے ۔ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر برما کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے ۔ ہمارے حکمران گونگے بہرے اور اندھے ہیں جو برما کے مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد اپنے ملک کی املاک کو نقصان پہنچانا نہیں ، ہم احتجاج کے ذریعے عالمی ضمیر کو جگانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلا کر روہنگیا مسلمانوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل بنایاجائے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمران کہتے ہیں کہ برما کے سفارتخانے کی طرف مارچ سے پاکستان کو نقصان ہوگا میں انہیں بتاناچاہتاہوں کہ پاکستان کو برما کے سفارتخانے کی طرف مارچ سے نہیں ، حکمرانوں کی بے حسی اور امریکی غلامی کی وجہ س نقصان ہورہاہے ۔ بزدل حکمران امریکی خوف سے برما کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ کھڑاہونے کی بجائے برما کے سفارتخانے کی حفاظت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی کو آج بھی یقین نہیں کہ وہ وزیراعظم ہیں اگر انہیں یقین ہوتا تو وہ ضرور برما کے مظلوم مسلمانوں کے لیے عالمی برادری کے ساتھ کھڑے نظرآتے لیکن ان کی بے حسی کا یہ عالم ہے کہ وہ مظلوموں کے حق میں ایک لفظ بھی کہنے کو تیار نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور برما نے ایک معاہد ے پر دستخط کررکھے ہیں کہ جہاں بھی اقلیتوں پر ظلم ہوگا ، وہاں کی حکومت کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ درج کرایا جائے گا ۔اس معاہدے کے تحت پاکستان کو برما کی حکومت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ درج کراناچاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ سلامتی کونسل اور او آئی سی کے اجلاس بلا کر برما میں جاری مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کے فوری اقدامات کیے جائیں ۔ اگر روانڈا میں قتل عام پر بین الاقوامی عدالت کوسووو پر براہ راست بمباری کا حکم دے سکتی ہے اور روانڈا کی فوج کے جرنیلوں کو سزائیں سناسکتی ہے تو برما کے جرنیلوں کے خلاف مقدمات کیوں درج نہیں کیے جاسکتے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ راحیل شریف کی کمانڈمیں 45 اسلامی ممالک کی افواج کے اتحاد کے قیام کا مقصد دہشتگردی کا خاتمہ تھا ، میں راحیل شریف اور مسلم ممالک کے حکمرانوں سے پوچھتاہوں کہ کیا برما میں دہشتگردی نہیں ہورہی ، آخر یہ اتحاد مظلوم مسلمانوں کے کام کب آئے گا؟سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ فوری طور پر ایک سرکاری وفد بنگلہ دیش اور برما بھیجا جائے تاکہ بنگلہ دیش کی حکومت اور فوج کو ایمانی غیرت کا مظاہرہ کرنے پر آمادہ کیا جائے کہ برمی مہاجرین کا قتل عام رکوانے اور انہیں پناہ دینے کی بجائے بندوق کی نوک پر انہیں واپس نہ بھجوایا جائے جہا ں انہیں زندہ جلایا جارہاہے ۔
سراج الحق