چھتیس گڑھ میں 25 ماؤ نواز علیحدگی پسندوں کی املاک ضبط کرنے کا حکم
نئی دہلی (این این آئی)بھارت کی وسطی ریاست چھتیس گڑھ کی ایک عدالت نے ایک اپیل کی سماعت کرتے ہوئے 25 ماؤنوازوں علیحدگی پسندوں کی املاک کو ضبط کرنے کا حکم دیدیا ہے ان تمام ماؤنواز افراد پر ریاست کے ضلع بستر میں حملہ کر کے کانگریس رہنماؤں سمیت 32 افراد کے قتل کا الزام ہے۔جن ماؤنواز علیحدگی پسندوں کی املاک ضبط کرنے کا حکم صادر کیا گیا ہے ان میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤنواز) کے سیکرٹری جنرل موپلّا لکشمن راؤ عرف گنپتی بھی شامل ہیں۔حملے میں سابق مرکزی وزیر ودیا چرن شکل ٗکانگریس کے ریاستی صدر نندیمار پٹیل اور قبائلی رہنما مہندر کرما کی موت ہو گئی تھی۔ حملے اور ان میں ہونے والی ہلاکتوں کی جانچ کی ذمہ داری تفتیشی ادارے این آئی اے کو سونپی گئی تھی۔این آئی اے کی ٹیم نے اپنی جانچ کے بعد اس واقعے میں مجموعی طور پر 34 ماؤنوازوں کو ملزم ٹھہرایا تھا۔ ملزمان میں سے نو لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ باقی ماندہ لوگوں کی اب تک گرفتاری نہیں ہو سکی ۔جب ایک سال کی مدت کے دوران جانچ میں نامزد ملزمان کی گرفتاری نہ ہو سکی تو این آئی اے نے بلاس پور میں ضلعی اور سیشن جج کی خصوصی عدالت میں مفرور افراد کی املاک کو قرق کرنے کی اپیل کی۔اپیل کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے این آئی اے کو ان افراد کی املاک کو ضبط کرنے کی اجازت دی ہے۔