گلوکاری کا جنون کی حد تک شوق ہے : حوریہ خان
سیف اللہ سپرا
پاکستان موسیقی کے حوالے سے پوری دنیا میں ایک خاص مقام رکھتا ہے ، کلاسیکل ، نیم کلاسیکل ، غزل ، گیت ،فوک ، راک ، پاپ ، پلے بیک سمیت گائیکی کا کوئی ایسا شعبہ نہیں کہ جس میں ہمارے پاس ٹیلنٹ نہ ہو ۔پاپ موسیقی کی اگر بات کریں تو اس میںبھی پاکستانی پاپ گلوکاروں نے بولی وڈ سمیت پوری دنیا میں دھوم مچائی ۔موجودہ ملکی حالات میں ثقافتی سرگرمیاں انتہائی محدود ہوکر رہ گئی ہیں ، معروف سنگرز اپنے البم مارکیٹ میںنہیں لارہے ، فلم انڈسٹری شدید بحران سے دوچار ہے جس سے پلے بیک گائیکی کے ساتھ میوزک انڈسٹری کو بھی شدید نقصان پہنچاہے ۔اس تمام صورتحال کے باوجود موسیقی کے میدانوںمیں ہر روز کوئی نہ کوئی نئی آواز کانوں میں رس گھول رہی ہے ۔
ان میں سے ہی ایک آواز حوریہ خان کی بھی ہے جسے اس میدان میں آئے ہوئے ابھی تھوڑا عرصہ ہی ہوا ہے مگر اپنے منفرد انداز گائیکی سے میوزک حلقوں میں اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوگئی ہیں ۔
حوریہ خان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہیں بچپن سے ہی گانے کا شوق تھا ملکہ ترنم نورجہاں ، لتا منگیشکر سمیت دیگر معروف گلوکارائوں کے گانے گنگناتی رہتی ،بعض اوقات تو گھر اور عزیزواقارب کے ہاں ہونیوالی شادی بیاہ ، سالگرہ کی تقریبات میں گا کر شوق پورا کرتی ۔ عملی زندگی میں جب علیز میڈیا میں جاب شروع کی تو وہاں ان کے زیراہتمام ہونے والے پروگراموں میں گلوکاروں کو پرفارم کرتے ہوئے دیکھ کر سوچتی کہ کاش! اگر مجھے بھی ایسا کوئی موقع مل جائے ۔۔۔وہیں پر استاد رفاقت علی خان کا علیز میڈیا کے آنر شہزاد اے خان سے ملاقات کرنے کے لئے آتے رہتے تھے ایک روز انہوں نے مجھے گنگناتے ہوئے سنا تو مجھے گانے کا کہا ، پہلے تو میں گھبرا ئی مگر ان کی حوصلہ افزائی پر لتا منگیشکر کا گانا گانے لگی ، اس پر رفاقت علی خان نے مجھے گلوکاری شروع کرنے کا مشور ہ دیا جس پر شہزاد اے خان نے بھی ہمت افزائی کی اور مجھے میوزک انڈسٹری میں باقاعدہ لانچ کرنے کا اعلان کردیا ۔یہ سب کچھ میرے لئے کسی سپنے سے کم نہیں لگ رہا تھا ،پھر گلوکاری کی باقاعدہ تربیت لینے کے لئے اسد علی خان اور ماسٹر امین خان کی شاگری اختیار کی کیونکہ موسیقی کے اسراروموز سیکھے بغیر ایک اچھی گلوکارہ بننا ممکن نہیں ہوتا ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا پہلا آڈیو ویڈیو البم ’’ماہیا ‘‘ تھا جس کی باقاعدہ لانچنگ تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے علاوہ شوبز کی معروف شخصیات نے شرکت کی ، یہ میری زندگی کے یادگار لمحات تھے جب میڈیا کے سامنے ایک گلوکارہ کی حیثیت سے متعارف کرایا گیا ۔ وہاں پر میری پرفارمنس کو دیکھ کر موسیقی کے سنیئراورلیجنڈ نے میرے لئے جن نیک خواہشات کا اظہار کیا اس کو دیکھتے ہوئے فرط جذبات سے آنسو نکل آئے ۔
حوریہ خان نے کہا کہ ’’ماہیا‘‘ کے بعد پہلے سے زیادہ محنت کرنے لگی کیونکہ میں اچھی طرح جانتی تھی کہ مجھے کامیابی کے لئے ابھی طویل سفر طے کرنا ہے ۔ میری ابتدائی کامیابی کو دیکھتے ہوئے چند ایک ایسے لوگ بھی تھے کہ جنہوں نے مجھے گائیکی چھوڑنے کا مشورہ دیا مگر میں شہزاد اے خان کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ جنہوں نے میری بھرپور حوصلہ افزائی اور سپورٹ جاری رکھی ۔ دوسرا آڈیو ویڈیو البم ’’ سوری اے‘‘ ریلیز کیا ، جس میں ’’تنخواہ تیری تھوڑی اے ، میرے ولوں سوری اے‘‘ میری پہچان بن گیا ، جہاں بھی پرفارم کرنے کے لئے جاتی تو مجھے اسی گانے کی فرمائش کی جاتی ۔ جس پر میں نے اس گانے کو فاسٹ ٹریک ری مکس بنانے کافیصلہ کیا ،جس کا نیا آڈیو اور ویڈیو البم عیدالفطر پر معروف آڈیو کمپنی نے ریلیز کیا ۔
حوریہ خان نے کہا کہ میرے ابھی تک چار آڈیو ویڈیو البم آچکے ہیں جن میں ’’ماہیا‘‘ ، ’’سوری اے ‘‘ ، ’’چڑیاں دا چنبھ‘‘ اور حمدونعت کا آڈیو ویڈیو البم شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ عیدالفطر پر ریلیز ہونے والے دو ویڈیو ’’میرے ولوں سوری اے‘‘ میںمعروف ماڈل شاہ جہاں نے ماڈلنگ کی ہے ۔
حوریہ خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ملکہ ترنم نورجہاں ، لتا منگیشکر ، ریشماں ، مہناز ، آشا بھوسلے سمیت دیگر لیجنڈ کا خلا صدیوں پورا نہیں ہوسکتا ، یہ میوزک کی وہ ہستیاں ہیں کہ جنہیں سن کر مجھ جیسے سنگرز سیکھتے ہیں ۔جب کوئی یہ کہتا ہے کہ آپ کس کا خلاپر کرنے آئی ہیں تو میرے لئے یہ سوال ہی عجیب ہوتا ہے ، کیونکہ ہرفنکار اور گلوکار کا اپنا ہی ایک انداز ہوتا ہے ،ہاں البتہ اگر آپ کی گائیکی میں کسی کا انگ نظر آئے تو اس کی خوش قسمتی ہی کہی جاسکتی ہے۔ حوریہ خان نے کہا کہ غزل ، گیت ، فوک ، راک ، پاپ سمیت ہر صنف کی گائیکی کرنا چاہتی ہوں اسی لئے نئے البم میں غزل ، فوک گانے بھی شامل کئے جائیں گے جن کی کمپوزیشنز اور شاعری پر کام ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یوم آزادی کے لئے خصوصی ملی ترانہ بھی تیار کیا جس کا ویڈیو چودہ اگست کو مختلف چینلز سے آن ائیر ہوا اور پسند کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسرور فتح علی خان کے ساتھ ایک دوگانا بھی ریکارڈ کر رہی ہوں جس کا ایک گانا حال ہی میں بی بی سی ایشیاء میں 30گانوں میں پہلے نمبر پر آیا ہے اس کو بھی علیز میڈیا انٹریٹمنٹ نے لانچ کیا ہے ۔ اس کے ساتھ دوگانا جلد ہی مقامی سٹوڈیو میں ریکارڈ کیا جائے گا ۔
حوریہ خان نے کہا کہ موجودہ دور میں الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیا کے تعاون کے بغیر کامیابی ممکن نہیں ہے کیونکہ وہ دور گزر گیا جب مارکیٹ میں کیسٹ آتے ہی گلوکار راتوں رات سپرسٹار بن جاتا تھا ، اب تو کیسٹ لانچ کرنے سے پہلے اس کی پبلسٹی بہت ضروری ہوگئی ہے ۔اب تو ایک کامیاب گلوکار بننے کے لئے ذاتی جیب سے سرمایہ لگانا پڑتا ہے ،جو کہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے ، اگرعلیز میڈیا انٹریٹمنٹ ادارہ میرا تعاون نہ کرتا تو شاید میں بھی ابھی تک گمنامی کے اندھیروں میں ہی گم رہتی ۔