قومی کمشن کے قیام میں تاخیر کا کیس : ”سب دو نمبریاں ہو رہی ہیں‘ قومی مفاد کا کسی کو خیال نہیں“ : چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی+ آن لائن/جی این آئی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس خواجہ محمد شریف کے روبرو سیلاب زدگان کی مدد کیلئے اعلان کے باوجود کمشن کا قیام عمل میں نہ لانے کے خلاف دائر درخواست پر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ڈائرےکٹر ایڈمنسٹریشن محمد بلال کی طرف سے دائر جواب میں کہا گیا ہے کہ ادارہ ملک بھر میں سیلاب زدگان کو بہترین سہولیات فراہم کر رہا ہے، ایسے میں ایک نیا خودمختار فلڈ کمشن بنانے کی ضرورت نہیں۔ یہ بھی کہا گیا کہ درخواست گزار کی طرف سے بیان کردہ اعداد و شمار حقائق پر مبنی نہیں لہٰذا درخواست خارج کی جائے۔ فاضل عدالت نے درخواست گزار کو جواب الجواب دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ عدالت نے قرار دیا عوام مشکلات کا شکار ہیں لیکن حکومت ان کے مسائل پر توجہ نہیں دے رہی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں لہٰذا یہ درخواست قابل پذیرائی نہ ہے جبکہ درخواست گزار کا مﺅقف تھا، سیلاب جیسی قدرتی آفت سے ہر شہری متاثر ہوا ہے اور آئین کے تحت تمام شہریوں کو عدالت سے رجوع کرنے کا حق حاصل ہے۔ آن لائن/جی این آئی کے مطابق جسٹس خواجہ محمد شریف نے ریمارکس دیئے، میڈیا جس طرح سیلاب زدہ علاقوں اور سیلاب زدگان کی حالت زار کی کوریج دکھا رہا ہے لگتا ہے وہاں دو نمبریاں کی جارہی ہیں اور کسی کو قومی مفاد کا کوئی خیال نہیں ۔ وفاقی حکومت کی طرف سے بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے نیشنل اوورسائٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کونسل قائم کردی ہے، حکومت کی طرف سے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے اب تک کی جانے والی کارروائیوں سے بھی آگاہ کیا۔ درخواست گزار عارف گوندل نے وفاقی حکومت کے جواب پر اعتراض اٹھایا اور کہا حکومت عدالت سے جھوٹ بول رہی ہے سیلاب زدگان بھوک اور بیماریوں سے مر رہے ہیں ان تک کوئی امداد نہیں پہنچ رہی۔