حکومت بلوچستان کے ترجمان نے وفاقی وزیرداخلہ کی جانب سے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران ایف سی کے کردارسے متعلق اظہار خیال کو ان کی ذاتی رائے قراردیا ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ نےاپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ایف سی کوپولیسنگ کا اختیار دے کر وزیراعلیٰ کے ماتحت کر دیاگیا ہے۔ ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ بدھ کے روزامن وامان کی صورت حال کا جائزہ لینے کےلئے منعقد ہونے والےاجلاس جس میں وزیراعلیٰ نواب محمد اسلم رئیسانی ، وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک اور قانون نافذ کرنے والے وفاقی وصوبائی اداروں کے نمائندوں نےبھی شرکت کی۔ ایف سی کے کردار کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی گئی۔اجلاس میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ فرنٹیئرکورایکٹ کے تحت ایف سی کوجواختیارات اورذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں وہ ان سے تجاوز کررہی ہے۔ اجلاس میں طے پایا کہ آئندہ ایف سی کوپابند کیا جائے کہ وہ ایف سی ایکٹ کی حدود میں رہتے ہوئے فرائض انجام دے گی،اگرصوبائی حکومت محسوس کرے تو محدود مدت کےلئے ایف سی کوپولیسنگ کے اختیارات تفویض کئے جا سکتے ہیں۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت اپنی سفارشات ڈرافٹ کی شکل میں وفاقی حکومت کو بھیجے گی جن کی منظوری کے بعد ایف سی کے کردارکا حتمی فیصلہ کیا جا سکے گا۔ ترجمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ اجلاس میں طے پائے جانے والے فیصلوں کے برعکس وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس میں اظہارخیال کیا جس سے غلط فہمی پیدا ہونے کا احتمال ہے ۔