صنعتوں کو گیس کی بار بار بندش ناقابل قبول ہے،ناصر حیات مگوں 

Oct 09, 2021

کراچی(کامرس رپورٹر)ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے سندھ اور بلوچستان کے صنعتی علاقوں کو 72 گھنٹے کے لیے گیس کی سپلائی معطل ہونے پر اپنے گہرے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بہت سے برآمدی صنعتی یونٹس میں پروڈکشن کو روک دے گا اور اس کے بعد ہونے والے نقصانات ناقابل تلافی ہوں گے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر نے نشاندہی کی کہ ہر چند ماہ کے بعد صنعتی شعبے کو گیس کی طویل سپلائی معطلی برداشت کرنا پڑتی ہے۔ مزید برآں، ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے پاکستان کی کاروباری، صنعتی اور تجارتی برادری سے بار بار کیے گئے وعدوں اور یقین دہانیوں کے باوجود گیس کے مسائل حل ہو نے کو نہیں آرہے ۔میاں ناصر حیات مگوںنے کہا کہ دنیا بھر کی حکومتیں صنعتوں کو غیر اعلانیہ گیس اور ایندھن کی بندش سے بچاتی ہیں اور گیس سپلا ئی معطل ہونے کی صورت میں ان کے منفی اثرات سے بچنے میں بھی مدد کرتی ہیں۔ایف پی سی سی آئی کے صدر نے حکومتی حکام کو خبردار کیا کہ سردیوں کے دوران گیس کی شدید ترین قلت ہو سکتی ہے اور ملک کی برآمدات پر شدید منفی اثر پڑ سکتا ہے ۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد کاروباری برادری کے ساتھ بیٹھ کر برآمد پر مبنی صنعتوں کو گیس کی ناگزیر قلت سے بچانے کے لیے کوئی لائحہ عمل طے کرے۔میاں ناصر حیات مگوںنے بطور صدر ایف پی سی سی آئی سردیاں شروع ہونے سے قبل حکومتی حکام اور کاروباری برادری کے درمیان مشاورتی عمل کو ممکن بنانے کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ ایف پی سی سی آئی پاکستان کی برآمدات کو تیز ی کے ساتھ پائیدار انداز میں بڑھانے کے حکومتی وژن کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

مزیدخبریں