حکومت تاجروں کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہ کرے، ٹیکس کا نظام آسان بنایا جائے
راولپنڈی (عزیز علوی ۔۔ تصاویر سہیل ملک )صدر انجمن تاجران پنجاب و صدر مرکزی انجمن تاجران راولپنڈی ملک شاہد ٖغفور پراچہ ، صدر راولپنڈی چیمبر آف سمالٹریڈ اینڈ انڈسٹریز ساجد حسن بٹ ، صدر راولپنڈی فرنیچر ڈیلرز ایسوسی ایشن و سرپرست اعلیٰ انجمن تاجران راولپنڈی تاج عباسی ، سینئر نائب صدر مرکزی انجمن تاجران راولپنڈی و صدر چائنہ مارکیٹ طارق جدون اور سی ای او راولپنڈی چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز محمد ندیم شیخ نے ایوان وقت میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر فکس ٹیکس کا نظام چاہتے ہیں تاکہ وہ بجلی ، گیس اور پانی سمیت دیگر بلوں کی طرح اپنے ٹیکس کی رقم بھی آسانی سے جمع کراتے رہیں سابق حکومت نے ودہولڈنگ ٹیکس لگاکر ملکی بینکنگ سسٹم کا بیڑا غرق کیا تھا جس کی وجہ سے بینکوں کی بجائے رقوم کی منتقلی ہنڈی سے ہونے لگی حکومتنے تاجر پر پندرہ لاکھ روپے تک ٹیکس سے استثنیٰ ختم کرکے یہ رقم چار لاکھ روپے کردی لیکن تاجر مطالبہ کر رہے ہیں کہ یہ حد چار لاکھ سے بڑہا کر چھ لاکھ مقرر کی جائے کیونکہ تاجر ہر حال میں ملک و قوم کیلئے ٹیکس دینا چاہتا ہے ہماری13 جولائی کی ہڑتال کے بعد حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات کی توقع تھی لیکن الٹا حکومت کی جانب سے تاجروں کا تمسخر اڑایا گیا اور انہیں چور کہا گیا تاجر کسی صورت اپنی عزت نفس مجروح نہیں ہونے دیں گے حکومت کو ملکی معیشت کو سنبھالا دینا ہے تو وہ تاجروں کے ساتھ مل بیٹھے اس میٹنگ میں آل پاکستان انجمن تاجران تاجر اتحاد کے نمائندگان جو بھی امور طے کریں گے وہ ہمیں قبول ہوں گے ہم کسی سیاسی جماعت کے آلہ کار ہیں نہ ہی ہم حکومت مخالف ہیں بلکہ ہم تاجر مفاد پر متحد اور متفق ہیں تاجروں کی صفوں میں پی ٹی آئی کے سرکردہ ووٹر بھی ہمارے ساتھ کاندھے سے کاندھا ملاکر کھڑے ہیںتاجر قائدین ملک شاہد غفور پراچہ ، ساجد حسن بٹ ، تاج عباسی ، طارق جدون اور محمد ندیم شیخ نے کہا کہ اس وقت ہر شعبہ مسائل میں الجھا ہوا ہے کاٹج انڈسٹری ، موبائل فون کی صنعت کو نت نئے فارمولوں سے عملاً بند کیا جا رہا ہے مارکیٹ میں کساد بازاری سے کاروبار ٹھپ ہیں حکومت کوئی دلیل سننے کو تیار نہیں ہمیں ایف بی آر کے رحم و کرم پر چھوڑا جاتا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان ملک کے تاجروں پر اعتماد کریں کیونکہ یہی وہ طبقہ ہے جو نہ صرف ٹیکس دے گا بلکہ ملکی معیشت کا پہیہ بھی چلائے گا 9 اکتوبر کو اسلام آباد میں آل پاکستان تاجر کنونشن میں ہم اپنے مسائل رکھیں گے ان پر تاجرقیادت مستقبل کا جو بھی لائحہ عمل تیار کرے گی اس پر بھرپور عمل ہوگا ہم تاجر غیر معینہ مدت کی ہڑتال کے آپشن کو بھی سامنے رکھیں گے کیونکہ جس طرز سے تاجر برادری کو دیوار سے لگاکر ان کے کاروبار تباہ کئے گئے ہیں ہم اس سلسلے کو مزید طول نہیں دینے دیں گے تاجر قائدین نے کہا کہ ہم ملک کا پرامن ترین طبقہ ہیں ہماری ایک ہی کوشش اور خواہش ہوتی ہے کہ صبح جب کاروبار کھلیں اور شام کو جب بند ہوں تو تاجروں کی اس محنت سے ملکی ترقی کا سفر آگے سے آگے چلے ہم سب کا مستقبل پاکستان کی معاشی مضبوطی اور عام شہری کی خوشحالی سے وابستہ ہے تاجر ملکی معیشت کا پہیہ ہیں وہ ہڑتال بھی کریں تو الٹانقصان بھی تاجروں کا اپنا ہی ہوتا ہے ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت تاجروں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک نہ کرے بلکہ انہیں محب وطن پاکستانی کی حیثیت سے اپنی معاشی پالیسیوں کی کامیابی کیلئے ساتھ لے کر چلے ہمیںوزیر اعظم عمران خان نے ٹیکس کے آسان نظام اور فرسودہ ٹیکس سسٹم میں تبدیلی کے وعدے دئے تھے لیکن ابھی تک ہمیں کوئی روشن کرن نہیں دکھائی دی کوئی تاجربغیر وجہ ہڑتال نہیں کرتالیکن اب ہمیں مجبور کردیا گیا ہے کہ ہم پارلیمنٹ ہائوس ، ایف بی آر ہائوس کے سامنے دھرنا دیدیں یا پھر ملک بھر کے چوک چوراہوں میں احتجاج کرکے بیٹھ جائیں یہ سب فیصلے 9 اکتوبر کو اسلام آباد کے تاجر کنونشن میں ہماری قیادت کرے گی۔