موضع چھوکر کے علا قوں میں ڈکیتی،رہزنی کی وارداتیں معمول بن گئیں
ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)تحصیل ٹیکسلاکے علاقہ موضع چھوکرموٹروے پل سے لیکرٹھٹھہ خلیل موٹروے پل کیساتھ ساتھ سروس روڈکے جڑواںتمام علاقوںمیںآئے روز،رات کے اوقات میںچوری ڈکیتی اور،رہزنی کی وارداتوںکاسلسلہ معمول بن گیا،لاتعدادلو گ نامعلوم مسلح افرادکے ہاتھوںلٹ چکے ہیں، اورڈکیتی کی وارداتوںکانشانہ بننے والوںمیںخواتین کی بڑی تعدادبھی شامل ہے،ڈاکوئوںکے ہاتھوںلٹنے والے مبین افسرولدمحمدافسرکی درخواست پرتھانہ ٹیکسلاپولیس نے مقدمہ درج کرلیاہے،تاہم مسلح ڈاکوئوںکے ہاتھوںلٹنے اورشدیدزخمی ہونے والے ٹریکٹرڈرائیورمحمدصدیق ولداللہ دادسکنہ ٹھٹھہ خلیل شدیدزخمی حالت میںراولپنڈی قائداعظم ہسپتال میںزیرعلاج ہے،علاقہ بھرکے لوگوںمیںٹھٹھہ خلیل کے جڑواںحصوںمیںڈکیتی رہزنی کی بڑھتی ہوئی وارداتوںسے سخت خوف وہراس پایاجاتاہے،دوہفتے قبل ٹھٹھہ خلیل کے صدرمقام پرسڑک کے افتتاحی پروگرام کے جلسہ میںایم پی اے عمارصدیق خان اورایم این اے منصورخان کی موجودگی میںاہل علاقہ کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے سابقہ جنرل کونسلرحافظ ملک شبیر نے توجہ مبذول کرانے کی خاطرعوامی فریادکوکھل کربیان کیا،اوربتایاکہ ٹھٹھہ خلیل اوراسکے اطراف میںجڑواںتمام دیہاتوںکے متصل علاقوںبشمول سروس روڈچھوکراوربصیرہ تاٹھٹھہ خلیل گزشتہ پانچ چھہ ماہ سے ڈکیتی،رہزنی اورچوری کی وارداتوںسے عوام الناس کی بہت بڑی تعدادسخت پریشانی،اضطراب اورخوف وہراس میںمبتلاء ہے،جس کے سدباب کیلیئے ٹھٹھہ خلیل کے علاقہ بالخصوص سروس روڈکے ویران حصوںمیںجوکہ عام لوگوںکی گزرگاہ ہے،پرپولیس کی خصوصی گشت ٹیم تشکیل دے کررہزنوںکاراستہ روکاجائے،کیونکہ نامعلوم مسلح ڈاکو،دن اوررات کے اوقات میںبڑے دھڑلے کے ساتھ اپنی کاروائیوںکوجاری رکھے ہوئے ہیں،تاہم متذکرہ جلسہ میںعوامی اضطراب اورخوف وہراس کی حقیقت بھری کہانی بیان کرنے کے باوجودضلع راولپنڈی کی پولیس نے عوام کے جان ومال کے تحفظ کی خاطرکوئی قدم نہیںاٹھایا،7،اکتوبرکی شام مبین افسرولدمحمدافسرنے پولیس تھانہ ٹیکسلاکوتحریری درخواست میںبتایاکہ وہ وقوعہ کے روزشام ساڑھے چھہ بجے اپنے موٹرسائیکل پرسوارہوکربراستہ بصیرہ گاوںسروس روڈپراپنے گھرواپس جارہاتھاکہ اچانک تین چارنامعلوم مسلح افرادجن میںدوپٹھان تھے،اورایک کے ہاتھ میںخنجرتھا،میرے سامنے آگئے،اورمجھے روک کرنیچے اتارلیا،میری جامہ تلاشی کے دوران 43000روپے نقداورمیرے پاس موجوددوموبائل فون کی سمیںاوردیگرضروری کاغذات اسلحہ کی نوک پرمجھ سے چھین لیئے،اسکے بعدمیرے ہاتھ پاوںباندھ کرمجھے قریبی فصلوںمیںپھینک دیا،اورکہاکہ شورمچایاتوجان سے ماردینگے،میںکافی دیرتک وہاںپڑارہا،اس دوران ایک ٹریکٹرکے گزرنے کی آوازآئی تومیںنے اپنے آپ کوحرکت دینے کی کوشش کی،مگرہاتھ پاوںبندھے سخت خوف میںمبتلاء تھا،حرکت نہ کرسکا،اس دوران شورشرابے کی آوازآئی تومعلوم ہوا،کہ متذکرہ مسلح ڈاکوئوںنے ٹریکٹرٹرالی والے کوروک رکھاہے،اوراسے زدوکوب کررہے ہیں،بعدمیںمعلوم ہوا،کہ ٹریکٹرڈرائیور،جس کانام محمدصدیق ولداللہ داد،ساکن ٹھٹھہ خلیل ہے کے سرمیںشدیدضربات پہنچاکراسے بھی لوٹ کرنامعلوم مسلح افرادبھاگ گئے،اورجب کافی دیرتک خاموشی چھاگئی توپھرمیںنے بڑی احتیاط سے اپنے آپ کورینگتے ہوئے فصلوںسے باہرنکالا،اورسڑک پرآیا،توکچھ آدمی آگئے تومیںنے انہیںآوازدی،اورانکی مددسے اپنے آپ کوآزادکروایااورجب مزیدآگے آئے توسڑک پرمحمدصدیق ولداللہ دادشدیدزخمی حالت میںملا،جس کے ہوش وحواس قائم نہیںتھے،مدعی نے بتایاکہ اسکاموٹرسائیکل اورموبائل فون سمیت ڈاکومجھ سے سب کچھ لے گئے،پولیس تھانہ ٹیکسلانے مدعی کی رپورٹ پرموقع ملاحظہ کیا،تاہم ڈاکوئوںکاکہیںسراغ نہیںمل سکا،دریںاثناء ڈاکوئوںکے ہاتھوںشدیدزخمی ہونے والے محمدصدیق ولداللہ دادسکنہ ٹھٹھہ خلیل راولپنڈی کے ایک بڑے ہسپتال میںموت وحیات کی کشمکش میںمبتلاء ہے،واقفان حال کاکہناہے کہ متذکرہ شخص کوشدیدزخمی حالت میںجب سول ہسپتال ٹیکسلاپہنچایاگیاتھاتوانہوںنے اسے راولپنڈی ڈی ایچ کیوریفرکردیااورجب مضروب کوراولپنڈی پہنچایاگیاتوڈی ایچ کیووالوںنے اسے خطرناک مریض قراردے کرپمزہسپتال اسلام آبادلے جانے کامشورہ دے کراپنے آپ کوبھاری بوجھ سے آزادکرالیا،مضروب محمدصدیق کے بھائی اورخاندان کے دوسرے لوگ پورا،ایک دن اورایک رات قوم کے نام نہادمسیحاوںکے ہتھے چڑھ کرذلیل ورسواہوتے رہے،اورزخمی مریض کابروقت علاج کرنے کیلیئے کوئی تیاردکھائی نہ دیا،آج مضروب کے قریبی رشتہ داروںنے مشترکہ طورپرمحمدصدیق جوشدیدزخمی ہونے کے باعث ’’قومہ‘‘میںہے،کوعلاج کی خاطرراولپنڈی کے قائداعظم انٹرنیشنل ہسپتال پرائیویٹ طورپرداخل کروادیاہے،جہاںاسکاعلاج کیاجارہاہے،تاہم یہ سب کچھ کیادھرا،نامعلوم ڈاکوئوںاوررہزنوںکی دلیرانہ کاروائیوںکانتیجہ ہے،علاقہ کے عوام نے ایک وفدکی شکل میںنوائے وقت کی وساطت سے آر پی او راولپنڈی،اورسی پی اوراولپنڈی سے خصوصی اپیل کی ہے کہ وہ ٹیکسلاواہ سرکل کے دیہاتی جڑواںعلاقوںمیںہونے والی ڈکیتی رہزنی کی منظم وارداتوںکے سدباب کیلئے موثراقدامات اٹھائیںاورنامعلوم مسلح ڈاکوئوںکانیٹ ورک توڑنے کیلئے پولیس کوخصوصی احکامات اورہدایات جاری کی جائیں،اورڈاکوئوںکی گرفتاری کویقینی بنایاجائے۔