حکومت مسائل سے غافل ہے نہ چشم پوشی کررہی ہے،بلوچستان کا مسئلہ سیاسی بھی ہے اور انتظامی بھی، بلوچ قیادت کے پاس مسئلے کا حل ہے تو رہنمائی کرے۔ راجہ پرویز اشرف
سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان کو بہت عرصے سے دہشتگری کا سامنا ہے جس کے چنگل سےملک کو آزاد کرانے کے لیے تمام توانائیاں صرف کرینگے۔ قوم اور سیاسی قیادت مسلح افواج کے پیچھے کھڑے ہیں جس کی وجہ سے سوات میں حالات کنٹرول میں ہیں۔ حکومت مسائل سے غافل ہے نہ چشم پوشی کررہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان اولین ترجیح ہے۔ صوبے کا مسئلہ انتظامی بھی ہے اورسیاسی بھی۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی دل آزاری کا شکارتمام قائدین سے مذاکرات کیلئے تیارہیں لیکن اس کے لیے پاکستان کےپرچم کا احترام شرط ہے۔ راجہ پرویزاشرف نے پارلیمنٹ میں موجود بلوچ قیادت سے اس سلسلے میں رہنمائی کرنے کی بھی اپیل کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں اہل اورکام کرنے والے افسران کوتعینات کیا گیا ہے۔ ڈی ایم جی گروپ کے کسی افسرکواس وقت تک پروموٹ نہیں کیا جائے گا جب تک وہ تین سال بلوچستان میں کام نہ کرلے۔ سوات میں ملالہ یوسف زئی پرحملے کی پرزورمذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان چیزوں کوروکنے کے لیے مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ راجہ پرویزاشرف نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی گاڑی کوآگے بڑھنا چاہیے، اسی کے ثمرات سے صدرنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو دیے۔ تیل کی قیمتوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اضافہ عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھنے پر کیاجاتا ہے، حکومت اس حوالے سے اربوں روپے کی سبسڈی دے چکی ہے۔