بابری مسجد کیس کے فیصلے کے بعد بھارت میں ہندو مسلم فسادات کے خدشے کے پیش نظر سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے سکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے ایک اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں پنجاب بھر اور خصوصا ہریانہ میں سیکیورٹی کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلی پنجاب امریندر سنگھ نے افسران کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی بہترین صورتحال کے لیے ہر اقدامات اٹھائے جائیں۔بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ نے پولیس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیز کو مشتبہ افراد کو گڑبڑ پیدا کرنے والے عناصر پر نظر رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔حکام کو ہدایت کی گئی کہ امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے۔بھارتی پنجاب کے وزیراعلی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جوبھی حکم دیا ہے ہر کسی کو اسے قبول کرنا چاہئے۔بھارتی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ امن برقرار رکھیں اور ایسا کوئی عمل کرنے سے گریز کریں جو امن و امان کی خرابی کا باعث بنے۔بھارتی حکام نے بتایا کہ عدالتی فیصلے کے بعد خاص طور پر ہریانہ میں امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کے انتظامات کررکھے ہیں جس کے تحت بعض اضلاع میں پہلے ہی ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں، اس کے علاوہ حساس اضلاع اور علاقوں کے لیے امن کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔دوسری جانب بھارت کے یونین وزیر داخلہ امیت شاہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ امیت شاہ نے بعض صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو سکیورٹی کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے الرٹ رہے اور پولیس کو بھی ہائی الرٹ رکھا جائے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024