حکومت نے نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دیدی
اسلام آباد، لاہور، لندن (وقائع نگار خصوصی، نیوز رپورٹر، اپنے نامہ نگار سے، نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف علاج کے لئے کل (اتوار) لندن روانہ ہوں گے۔ میاں شہبازشریف بھی لندن جائیں گے، نوازشریف کے علاج کیلئے ہارلے سٹریٹ کلینک لندن میں تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ، شریف فیملی کی نیویارک میں بھی ڈاکٹر سے رابطہ قائم کیا گیا ہے ۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حکومت نے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق میاں شہبازشریف اور مریم نواز نے میاں نواز شریف کو علاج کے لئے بیرون ملک علاج جانے پر رضا مند کر لیا ہے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی اموراپنے ایک بیان میں نعیم الحق نے کہا کہ نوازشریف سخت بیمار ہیں، ہم نے ان کی رپورٹس دیکھِی ہیں، ہر پاکستانی کو اپنے مرضی کا علاج کرانے کا حق حاصل ہے۔ نواز شریف کے بیرون ملک علاج پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، البتہ یہ عدالت کی صوابدید ہے کہ وہ نوازشریف کو ایک یا زیادہ مرتبہ باہر جانے کی اجازت دے۔ اب عدالت فیصلہ کرے گی کہ نوازشریف کتنے عرصے کے لیے باہر جائیں گے۔ذرائع کے مطابق شریف فیملی کی جانب سے لندن میں 2ڈاکٹروں سے رابطہ کیا گیا اور ہارلے اسٹریٹ کلینک میں پیر کے لیے اپارٹمنٹ لے لی گئی ہے۔ میاں نواز شریف کی علاج کے لیے بیرون ملک روانگی کے لئے آئندہ 24گھنٹے میں ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل)سے نکالے جانے کا امکان ہے۔سابق وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی جانب سے وزارت داخلہ کو نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے ایک باضابطہ درخواست جمع کرائی گئی ہے۔ نواز شریف کا نام قومی احتساب بیورو (نیب)کی درخواست پر ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اس لئے حکومت نیب سے مشاورت کررہی ہے کہ آئندہ 24 گھنٹے میں ان کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا۔ ڈاکٹرز کی ہدایات کی روشنی میں میاں نواز شریف کا مزید علاج لندن میں ہوگا ۔نوازشریف کے ہمراہ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان جائیں گے ۔ لندن میں نوازشریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نے ہارلے کلینک کے متعلقہ ڈاکٹر سے رابطہ کر لیا ہے اور گزشتہ ہفتے ہی انہیں تمام میڈیکل رپورٹس بھجوا دی گئی تھیں جن کی روشنی میںفوری طور پرنوازشریف کو لندن لانے کی ہدایت کی تھی ۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف کو علاج کیلئے بیرون ملک جانے پر شہبازشریف اور مریم نواز نے قائل کیا وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک جانے کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست نیب کو بھیج دی،نیب کی جانب سے قانونی رائے طلب کرلی ہے، وزارت داخلہ کے مطابق نیب کی ایڈوائس پر ہی میاںنواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالے گئے تھے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ نے نیب کو ارسال کر دی ہے اور نیب سے اس حوالے سے ان کی رائے مانگی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق نیب کے کہنے پر میاں نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا، اس لئے نیب سے ان کی قانونی رائے طلب کی گئی ہے اور میاں نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کی جانب سے وزارت داخلہ کو لکھے گئے، خط اور میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی کاپی ساتھ بھیجی گئی ہے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی شہبازشریف کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی ہے درخواست بیماری اوربیرون ملک علاج کرانے کی بنیاد پر دی گئی۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق وزارت داخلہ نے یہ معاملہ نیب کو ریفر کیا ہے ۔ درخواست کی حساس نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت داخلہ کی کی جانب سے تمام ضروری اقدامات بروقت لئے گئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ اپنی سفارش تمام حقائق اور متعلقین کا موقف سامنے رکھ کر مجاز اتھارٹی کے سامنے رکھے گی۔ درخواست نواز شریف کی فیملی کی جانب سے دی گئی ہے۔ ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق درخواست میں کہا گیا کہ نوازشریف بیرون ملک علاج کے لئے جانا چاہتے ہیں۔دریں اثناء چوہدری شوگر ملز کیس میں لاہور کی احتساب عدالت میں پیشی پر مریم نواز نے کہا کہ میاں نوازشریف کو چھوڑ کر آنا بہت مشکل تھا مگر عدالتی حکم پر آئی ہوں،پیشی کے بعدمیڈیاسے غیررسمی گفتگوکرتے ہوئے مریم نوازنے کہاکہ میاں نواز شریف کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے،انہیں علاج کے لیے فی الفور باہر بھیجنا چاہیے۔والد کے ساتھن نہ جانا بڑا مشکل ہے، ڈیل کی بات کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے۔ مسلم لیگ ن کے صدر کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے کہا ہے کہ شہبازشریف نے اپنے بھائی کو وہاں سے نکال لیا جہاں سے سلیکٹڈ نے اے سی اتارنا تھا۔ حمزہ شہباز، شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، رانا ثناء اللہ، سعد رفیق، یوسف عباس سب جیل میں ہیں، کیسی ڈیل اور ڈھیل ہمارے لئے رب کافی ہے۔
نوازشریف
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی/ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے نواز شریف کی بیرون ملک روانگی سے متعلق مؤقف نرم رکھنے کی ہدایت کی وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کی صحت پر سیاست نہ کی جائے وزیراعظم نے کہا کہ کسی کی صحت سے سیاست کو الگ رکھا جائے پاکستان کے ادارے آزاد ہیں نیب کے کہنے پر نواز شرف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا نیب کی سفارش پرنام نکالا جائے گا۔ اداروں کی آزادی و خود مختاری پر یقین رکھتے ہیں۔ بعض رہنماؤں نے استفسار کیا کہ کیا نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینا این آر او ہے وزیراعظم نے کہا کہ یہ واضح کر دوں گا یہ ہرگز این آر او نہیں ہے آپ ہر فورم پر این آر او کی نفی کریں نواز شریف واقعی بیمار ہیں ان سے ہمدردی ہے نواز شریف کا نام علاج کیلئے ای سی ایل سے نکال رہے ہیں ۔ این آر او تب ہواتو ان کیخلاف مقدمات کی حکومت پیروی نہ کرے ان کیخلاف مقدمات موجود رہیں گے صحت مند ہو کر انہیں ان کا سامنا کرنا پڑیگا ۔ جب وہ صحت مند ہو جائیں گے تو سیاسی میدان میں لڑائی لڑیں گے۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نوازشریف کے علاج پر سیاست نہیں کریں گے،عدالت نے نوازشریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی۔جمعہ کو اپنے بیان میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صحت مندنوازشریف کیساتھ پنجہ آزمائی جاری رہے گی، بیمار نواز شریف سے سیاسی پنجہ آزمائی نہیں کریں گے۔ عدالت نے نوازشریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے ان کے علاج پر سیاست نہیں کریں گے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو علاج کی سہولت ملنی چاہئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میاں نواز شریف کی طبیعت واقعتاً خراب ہے۔ پاکستان میں جو بہترین علاج ممکن تھا‘ ہم نے میاں نواز شریف کو اس کی سہولت فراہم کی ہے۔ اگر ڈاکٹر سمجھتے ہیں کہ بیرون ملک علاج ہونا چاہئے تو عدالت اور حکومت کا رویہ مثبت ہو گا۔