کرتارپور راہداری کا افتتاح آج، بھارتی انکار کے بعد پاسپورٹ ، رجسٹریشن کی شرط بحال
اسلام آباد‘ لاہور‘ نارووال‘ چک امرو (سٹاف رپورٹر + خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگاران+ آن لائن) وزیراعظم عمران خان آج 11ماہ کی قلیل مدت میں مکمل ہونے والی کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے۔ اس موقع پر اہم وفاقی وزراء اور بھارت سمیت دنیا بھر سے آئے ہزاروں سکھ یاتری بھی شریک ہوں گے، چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامر احمد نے بتایا کہ آج ہونے والی افتتاحی تقریب کے تمام تر انتظامات مکمل ہیں۔ کرتار پور راہداری ایک اہم سنگ میل ہے جس سے پوری دنیا میں پاکستان کی نیک نامی اور عزت و وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارت سمیت دنیا بھر سے آنے والے ہزاروں سکھ یاتری یہاں پہنچ چکے ہیں اور انہیں مکمل سہولیات دی جا رہی ہیں۔ موسم کو مد نظر رکھتے ہوئے انکی رہائش اور آرام کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں ۔ سکھوں کے ساتھ ساتھ ہندوئوں کی عبادت گاہوں کی تزئین و آرائش اور تعمیراتی کام کر کے انکی اصل خوبصورتی کو بھی بحال کیا گیا ہے۔ پاکستان سکھ گورو دوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار ستونت سنگھ کا کہنا ہے کہ ٹرسٹ بورڈ کے سیکرٹری طارق وزیر، ڈپٹی سیکرٹری شرائنز عمران گوندل، بورڈ ترجمان عامر حسین ہاشمی سمیت اہم سکھ رہنماء اور وفاقی و صوبائی حکومت بورڈ افسران و سیکورٹی کا عملہ دن رات یاتریوں کی خدمت میں مصروف عمل ہے ۔گورو دوارہ دربار صاحب کرتار پور نارروال پہنچنے والے سکھ یاتریوںنے اسکی خوبصورتی اور تزئین و آرائش کی دل کھول کر تعریف کی۔ نارووال کی ضلعی انتظامیہ نے ضلع بھر میں آج مقامی چھٹی کا اعلان بھی کر دیا۔ کرتارپور راہداری پر بھارت کے انکار کے بعد پاسپورٹ اور رجسٹریشن کی شرط بحال کر دی گئی، بھارت کے اعتراض کے بعد خصوصی رعایت کو جاری نہیں رکھا جا سکتا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق ممکن نہیں کہ بھارت پاسپورٹ چیک کرے اور پاکستان نہ کرے، پاکستان نے ایک سال کیلئے پاسپورٹ اور 10 روز قبل رجسٹریشن کی شرط ختم کی تھی۔ دونوں ممالک کی جانب سے یاتریوں کی فہرستوں کے تبادلے پر کام شروع ہوگیا۔ ادھر ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یاتری 3 انٹری پوائنٹس سے پاکستان میں داخل ہونگے، یاتری راہداری، واہگہ بارڈر اور دیگر ممالک سے پاکستان پہنچیں گے۔ تقریب میں منموہن سنگھ، نوجوت سدھو، بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اور بھارتی اداکار سنی دیول بھی شرکت کرینگے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ 'پاکستان نے بابا گرونانک کے 550ویں جنم دن پر سکھ یاتریوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان کیا تھا جسے بھارت نے سکھ یاتریوں کے جذبات کو نظر انداز کرتے ہوئے مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ' اگر بھارت یاتریوں کے لیے ان اقدامات سے استفادہ کرنے کی خواہش نہیں رکھتا تو یہ بھارت کی مرضی ہے۔ ہمیں فیصلے پر افسوس ہوا ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم اوربربریت کا بازارگرم کررکھا ہے۔ ہم نے کرتارپور راہداری کے افتتاح سے خیرسگالی کا پیغام دیا ،نئی دہلی میں موجود کچھ قوتیں اس خیر سگالی کو پسند نہیں کرتیں۔ ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے کرتارپور راہداری کے افتتاح سے خیرسگالی کا پیغام دیا ہے، من موہن سنگھ کوافتتاح کی تقریب میں شمولیت کی دعوت دی، پانچ ہزار سکھ روزانہ کرتاپور آسکیں گے۔ پاسپورٹ کی بندش عارضی طور پر ختم کر دی گئی ہے، 9 اور 11 نومبر کو فیس بھی چھوٹ دی گئی۔ دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کی افتتاحی تقریب میں 10 سے 12 ہزار سکھ یاتریوں کی شرکت متوقع ہے۔ یاتری بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات میں شامل ہوں گے۔ سکھ یاتری کرتارپور راہداری‘ واہگہ اور مختلف ممالک سے آئیں گے۔ ایک ہزار سے زائد سکھ یاتری پاکستان سے بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔ سنی دیول کی شمولیت مصدقہ نہیں‘ اگر وہ آئیں تو ویزا کی ضرورت نہیں۔