مفکر پاکستان علامہ اقبال ؒ
علامہ اقبال ؒکا تصور پاکستان طویل جدوجہد کا ثمرہ ہے جو مسلمانوں کے قومی تشخص کو بدرجہ اتم اجاگر کرتا ہے۔ علامہ اقبال ؒاس بات سے بخوبی آشنا تھے کہ مسلمان ہندوستان میں رہتے ہوئے اپنے بنیادی حقوق حاصل نہ کرسکیں گے اور ہندوو¿ں کے غلبے میں دوسرے درجے کے شہری بن کر رہیں گے۔ اسی لیے علامہ اقبالؒ کے پیش کردہ تصور پاکستان کی روشنی میں پاکستان کی بنیاد دو قومی نظریہ پر رکھی گئی۔ علامہ اقبال ؒنے مسلمانانِ برصغیر کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لیے اپنے اشعار کا سہارا لیا اور اقوام مسلم کو صرف اور صرف اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے احکامات و فرمودات کو اپنا ہم رفیق بنانے کا درس دیالیکن آج یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ اقبالؒ کے خواب کی تکمیل کے بعد یہ ملک نہ تو اقبالؒ کی تعبیر کے مطابق اسلام کا گہوارہ بن سکا اور نہ قائد اعظمؒکی خواہش اور مسلم نظریات کی روشنی میں پارلیمانی جمہوریت کے راستے پر گامزن ہوسکا۔اقبالؒکی تعلیمات سے روگردانی کرنے کی وجہ سے ملک گزشتہ ستر سال سے پے درپے بحرانوں کا شکار ہے جبکہ قوم غربت و افلاس، بےروزگاری، ناخواندگی، لاقانونیت، بدامنی، بے یقینی اور مایوسی کا سامنا کر رہی ہے۔ ہماری موجودہ سیاسی بحالی سماجی ناہمواریوں اور اقتصادی و معاشی مشکلات بھی اقبالؒ کے تعلیمات سے دوری ہے۔یوم اقبالؒ کے اس موقع پر ہمارا فرض ہے کہ جہاں دوبارہ اقبالؒ اور قائداعظمؒ کی طرف مراجعت کی شعوری کوشش کریں۔ ان کے فکر و فلسفہ کو پروان چڑھانے کے لیے تمام وسائل اور صلاحتیں بروئےکار لائیں۔( امداداللہ خان نعمانی۔کراچی)