مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ‘ کے ای ایس سی کو بجلی کی فراہمی میں کمی ‘ قومی منرل پالیسی منظور
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + نمائندہ خصوصی) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں کے ای ایس سی کو 650 میگاواٹ بجلی میں کمی کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت اب نیشنل گرڈ سے کے ای ایس سی کو 300 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں قومی منرل پالیسی کی منظوری بھی دی گئی۔ قومی منرل پالیسی کی حتمی منظوری سندھ حکومت سے منظوری کے بعد ہو گی۔ مشترکہ مفادات کونسل کی سٹینڈنگ کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کمیٹی فیڈرل لیجسلیٹو لسٹ میں شامل ایشوز کا جائزہ لے گی۔کمیٹی کے سربراہ بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کے سیکرٹری ہوں گے۔ اجلاس میں بجلی کی منصفانہ تقسیم کے متعلق قائم کی گئی کمیٹی کی رپورٹ پر غور کیا گیا۔ کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی تقسیم کا موجودہ فارمولہ تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔ خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے اہم قومی امور پر فیصلے کئے۔ حکومت سیاسی اور آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اجتماعی بصیرت سے جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے۔ صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کیلئے پرعزم ہیں۔ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اداروں کے کردار کو سراہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ مشترکہ مفادات کونسل کے اکثر فیصلوں پر عملدرآمد ہو چکا ہے۔ اجلاس میں کونسل کی دوسری سالانہ رپورٹ پیش کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی سالانہ رپورٹ کو پارلیمنٹ میں بھی پیش کیا جائیگا۔ مشترکہ مفادات کونسل کے گذشتہ 9 اجلاسوں میں 54 اہم امور پر غور کیا گیا۔ اجلاس سے قبل چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزرائے اعلیٰ کی دلچسپی کو سراہا اور کہا کہ اس سے ادارہ مضبوط ہو گا۔ دریں اثناءاین ایچ اے کے چیئرمین نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔