اٹھارہویں ترمیم پرعملدرآمد کمیشن کے اجلاس میں صوبوں نے مقروض محکمے لینے سے انکار کردیا ، اختیارات کی منتقلی سے پہلے فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔
عملدرآمد کمیشن کا اجلاس میاں رضا ربانی کی زیرصدارت کابینہ ڈویژن اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں صوبوں کومنتقل ہونے والی وزارتوں کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا اورسندھ کی چیف سیکرٹریز نے کمیشن کو محکموں کی وصولی سے متعلق کئے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی ۔ صوبوں نے وفاقی سے منتقل ہونے والے محکموں کے ملازمین کو سرپلس پول کے تحت قبول کرنے کا عندیہ ظاہر کیا ۔ اجلاس میں تجویزدی گئی کہ تمام وفاقی ملازمین کوسرپلس پول میں ڈالا جائے اورصوبے اپنی ضرورت کے مطابق انہیں تعینات کرنے کے مجازہوں ۔ صوبوں کا کہنا تھا کہ اختیارات کی منتقلی سے پہلے صوبائی سطح پرقانون سازی اورانتظامی اقدامات کے لئے بھی وفاق فنڈزفراہم کرے ۔ صوبوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقروض وزارتوں کے قرضے وفاقی حکومت ادا کرے ۔ ذرائع کے مطابق صوبوں نے عملدرآمد کمیشن کے کام کی سست روی پر تحفظات کا اظہاربھی کیا ہے۔