زرعی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز رکھنی ہوگی،ملک رشید احمد خان 

May 09, 2025

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) وزیر مملکت برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق، ملک رشید احمد خان نے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اس دورے نے ملکی معیشت میں پاکستان کے زرعی شعبے کے کلیدی کردار پر تبادلہ خیال کا ایک اہم موقع فراہم کیا۔ اس موقع پر چیئرمین  اور مختلف تکنیکی شعبوں کے سینئر سائنسدانوں نے وزیر مملکت کو  کونسلکی کارکردگی اور ملک بھر میں اس کے مختلف مراکز کی اہم خدمات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر مملکت نے اس موقع پر قومی غذائی تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تحقیق اور ترقی کا شعبہ پاکستان کے زرعی سیکٹر کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم کے وژن اور گرین پاکستان منصوبے کے تحت، ہماری وزارت پاکستان کے زرعی شعبے کو جدید تحقیق اور جدت کے ذریعے مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "ملک کو درپیش چیلنجز کے باوجود، ہمیں اپنی زرعی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر بھی توجہ مرکوز رکھنی ہوگی۔ پی اے آر سی کا کام ہمارے عوام کے لیے محفوظ اور مستحکم غذائی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم ہے۔"دورے کے دوران چیئرمین  اور سینئر سائنسدانوں نے معزز وزیر کو کونسل کی نمایاں کامیابیوں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ ان کامیابیوں میں مختلف فصلوں کی جینوم پر مبنی اقسام کی تیاری، جدید تحقیقی سہولیات کے قیام، جیسے کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار جینومکس اینڈ ایڈوانسڈ بائیو ٹیکنالوجی ، فصلوں کی نئی اقسام کی تیاری کے لیے اسپیڈ بریڈنگ کی سہولت، ایروپونکس کمپلیکس برائے وائرس سے پاک آلو کے بیج کی پیداوار، اور جانوروں میں مختلف بیماریوں جیسے برڈ فلو اور لمپی اسکن ڈیزیز کے خلاف ویکسین کی تیاری شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، پاکستان کے مختلف علاقوں کی زرعی ماحولیاتی تقسیم کے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی گئی۔پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ایک نمایاں تحقیقی ادارہ ہے جو پاکستان میں زرعی طریقوں اور غذائی تحفظ کو بہتر بنانے کے لیے وقف ہے۔ پی اے ار سی مختلف زرعی شعبوں میں تحقیق کرتی ہے، جن میں فصلوں کی بہتری، مویشیوں کا انتظام، اور آبی وسائل کا انتظام شامل ہے۔

مزیدخبریں