اسلام آباد(خبرنگار) اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن علامہ اقبال اوپن یوینورسٹی نے فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشنزکے اشتراک سے اساتذہ اور محققین کے لیے پچیس فیصدٹیکس ریبیٹ کو ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف یومِ سیاہ منایا جس کی وجہ سے اساتذہ اور محققین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔اس احتجاج کی قیادت صدر اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن علامہ اقبال اوپن یوینورسٹی اور فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشنز اسلام آباد چیپٹر کے صدر ڈاکٹر اقبال احمد جتوئی نے کی یونیورسٹی کیمپس کے مرکزی دروازے پر فیکلٹی ارکان کا ایک بڑا اجتماع ہوا ،جنھوں نے فوری طور پر ٹیکس ریبیٹ کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ اس ریبیٹ کی منسوخی نہ صرف فیکلٹی ارکان کے لیے مالی عدم استحکام کا باعث ہے بلکہ اس جذبے اور کاوش کے لیے بھی نقصان دہ ہے، جس کی بنیاد پر وہ تحقیق وتدریس کے میدان میں ملک وقوم کی خدمت اورترقی کے لیے اپنا کردار اداکر رہے ہیں۔ ڈاکٹر جتوئی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ریبیٹ اساتذہ اور محققین کی انتھک محنت کا اعتراف ہے، جو اپنی زندگی علم کی ترویج اور معاشرے کی بہتری کے لیے وقف کرتے ہیں۔ اس ریبیٹ کی منسوخی تعلیمی کمیونٹی کے لیے سخت دھچکا ہے اور پاکستان میں تعلیم وتحقیق کو پس پشت ڈالنے کے مترادف ہے۔ اساتذہ اور محققین نے موقف اپنایاکہ حکومت فی الفور اس فیصلے پر نظر ثانی کرے اور فوری طور پر ٹیکس ریبیٹ بحال کرے۔"علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اکیڈیمیہ کا یہ احتجاج اس قومی تحریک کا حصہ ہے ،جو (FAPUASA) کی کال پر ملک بھر کی یونیورسٹیاں "یوم سیاہ" کے موقع پر اظہاریکجہتی کے طور پر کر رہی ہیں۔ مختلف شعبوں کے اساتذہ اور محققین نے اس احتجاج میں حصہ لیا اور تعلیمی کمیونٹی کے اس اجتماعی عزم کا اعادہ کیا کہ اپنے حقوق کے تحفظ اور ایسی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے، جو تعلیم وتحقیق کے فروغ میں رکاوٹ کا باعث بنیں۔
اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کا اوپن یونیورسٹی کا پچیس فیصد ٹیکس ریبیٹ منسوخی کیخلاف احتجاج
Mar 09, 2025