بلوچستان کے آزاد گروپ کو 21 ارکان سینٹ کی حمایت حاصل ہو گئی ہے, پاکستان پیپلز پارٹی سے زائد ارکان ہمارے پاس ہیں: جان محمد جمالی
سینٹ کے سابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ جان محمد جمالی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے آزاد گروپ کو 21 ارکان سینٹ کی حمایت حاصل ہو گئی ہے ,پاکستان پیپلز پارٹی سے زائد ارکان ہمارے پاس ہیں۔ بلوچستان کو شریک سفر ہونے کا موقع فراہم کیا جائے۔نواز شریف، مولانا فضل الرحمن، آصف علی زرداری سے بلوچستان کو توقعات ہیں ,پرانا مسلم لیگی ہوں ,مجھے منحرف لیگی قرار نہ دیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ بلوچستان سے کیوں نہیں ہو سکتا۔ مولانا عبد الغفور حیدری کو چیئرمین سینٹ نامزد کر دیا جائے ہم اس کی حمایت کر دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے آزاد گروپ کو 21 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ان میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 13 ارکان سینٹ ہمارے گروپ کے سپرد کر چکے ہیں,6 آزاد ارکان اور 2 ارکان مسلم لیگ(ن) سے ہمارے ساتھ ہیں ,پاکستان پیپلزپارٹی سے زیادہ ہمارے ارکان ہو گئے ہیں, پیپلز پارٹی اخلاقی طور پر ہماری حمایت کرے۔ کوئی پس پردہ قوت نہیں ہے پاکستان خود قوت ہے ,پاکستان کی قوت کو پس پردہ نہ کیا جائے, ہم سب پاکستان کی قوت ہیں۔چیئرمین سینٹ بلوچستان سے بنا کر ہمیں بھی شریک سفر کا احساس دلا دیں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بعد خیبرپختونخوا ،فاٹا سے چیئرمین سینٹ ہو سکتا ہے,ریاست پر سب کا حق ہے ۔انہوں نے تمام قائدین کو دعوت دی آئیں بات کر لیں ,جرگہ کر لیں بیٹھک لگا لیں ,بلوچستان کا کیس مضبوط ہے ,بلوچستان سے کسی کو بھی چیئرمین سینٹ بنا دیں۔آخر ڈپٹی چیئرمین کیوں؟ چیئرمین سینٹ بلوچستان سے کیوں نہیں؟ سب سے بات کریں گے اور آخر میں اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کریںگے بلکہ آخری وقت میں ہمارا امیدوار سامنے آئیگا۔
#/S