اسحاق ڈار کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے سینٹ الیکشن لڑنے کی اجازت کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
سابق وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سینٹ الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کے فیصلہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کر دیا گیا ہے پیپلز پارٹی کے مخالف امیدوار نوازش علی پیرزادہ کی جانب سے درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کو احتساب عدالت مفرور قرار دے چکی ہے اور ایسا شخص جو عدالتی مفرور ہو اس کے کوئی بنیادی حقوق نہیں ہوتے اور اسے الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے حوالے سے فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اورر اسحاق ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں جبکہ درخواست گزارنے (ن) لیگ کے ٹیکنو کریٹ کی نشست پر منتخب ہونے والے سینیٹر حافظ عبد الکریم کے کاغذات نامزدگی کو منظور کرنے کے لاہور ہائی کورٹ کے اقدام کو بھی چیلنج کیا ہے ۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مرتبہ جب حافظ عبد الکریم نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ وہ بزنس مین ہیں تاہم اب انہوں نے ٹیکنو کریٹ کی نشست پر اپنے کاغذات نامزدگی داخل کروائے ہیں اوریہ غلط بیانی کی گئی ہے ان کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کیے جائیں۔