حکومت آئندہ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کنٹرول کرے: مقررین
لاہور(کامرس رپورٹر) وفاقی اور صوبائی حکومتیں آئندہ بجٹ کی تیاری میںغیر ترقیاتی اخراجات میں کفایت اور بچت کی پالیسی عملاً اختیار کر یں۔ٹیکس نٹ کو وسیع کریں بلواسطہ ٹیکسیز کی بجائے براہ راست ٹیکسوںپر انحصار بڑھایا جائے، غیر ترقیاتی قرضے نہ لیں یہی وہ راستہ ہے کہ جس پر چل کر ہم خودانحصاری کی منزل حاصل کر سکتے ہیں۔ عوام کی بنیادی ضروریات پر خرچ کرتے ہوئے ترجیحات کا تعین حقیقت پسندانہ انداز میں کیا جائے۔ان خیالات کااظہار گذشتہ روز ”آنے والا قومی بجٹ- بیرونی قرضوں سے نجات اور خود انحصاری کا آئینہ دار“کے موضوع پر شوریٰ ہمدرد کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا ۔اجلاس میں پرنسپل ہیلے کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس جامعہ پنجاب پروفیسر ڈاکٹر مبشرمنور خان نے خصوصی طور پر شرکت کی اورسپیکر کے فرائض بشریٰ رحمن نے انجام دیئے جبکہ مقررین میں ڈپٹی اسپیکر ابصار عبدالعلی،قیوم نظامی،پروفیسر میاں محمد اکرم ،میجر (ر)خالدنصر،جنرل (ر)راحت لطیف ودیگر شامل تھے ۔
مقررین نے مزید کہا کہ عوام منتظر ہیں کہ انہیں قومی بجٹ 2018-19 ءمیں بیرونی قرضوں سے نجات کا اشارہ ملے۔ صنعتی پھیلاﺅ اور پاکستانی یا بیرونی منڈیوں میں ایکسپورٹ کرنے پر ہنگامی توجہ دی جائے اور امپورٹس میں کمی لائی جائے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیوکو کہا جائے کہ وہ universal self assesment طریقے کو فوری اور موثر طور پر رائج کرے۔ ٹیکس کی شرح کم کر کے اسے سنگل ڈیجٹ کر دیا جائے۔