تمام ہتھکنڈوں کے باوجود سینٹ الیکشن جیتا‘ ناانصافی پر کون عزت کریگا‘ پھر توہین عدالت لگاتے ہو: مریم نواز
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) سینٹ کے انتخابات میں دیکھو کیا ہوا، جب سارے ہتھکنڈوں کے باوجود نوازشریف کے امیدوار الیکشن جیت گئے تو پھر جنہوں نے دوہری شہریت واپس لے لی تھی انہیں سوموٹو ایکشن کے ذریعے طلب کر لیا گیا، عوام بتاؤ یہ دھاندلی ہے یا نہیں۔ سینٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف دن دہاڑے منڈیاں لگیں اس پر سوموٹو ایکشن نہ لینے کا آپ کے پاس کوئی جواب ہے۔ مسلم لیگ (ن) کا نشان، صدر چھین کر پری پول دھاندلی کو عوام جانتے ہیں، نوازشریف کے مخالفین عوام کو پتہ ہے وہ کون ہیں۔ ان کے ذریعے کتنا بڑا فاؤل پلے ہوا۔ کھلاڑیوں کو ٹانگ مار کر گرایا گیا، اپنا گول کیپر بھی لگا دیا گیا لیکن وہ اتنا نااہل ہے کہ پھر بھی گول نہ کر سکا۔ آج عدلیہ کے لاڈلے کو سمجھ نہیں آ رہی نوازشریف کے جلسے اور سوشل میڈیا کنونشن کے مقابلے میں کیا کرے۔ 5برس کا اعمال نامہ کھلنے والا ہے، ایمپائر کی انگلی کا انتظار کرنے والے کا نامہ اعمال کھلنے کی باری ہے۔ جب ناانصافی، بغض، انتقام والے فیصلے کرو گے تو کون آپ کی عزت کرے گا، پھر بھی توہین عدالت لگاتے ہو۔ فیصلے سے پہلے مافیا، ڈان، گارڈ فادر کی گالیاں نکالی گئیں۔ عدلیہ کی عزت فیصلوں، انصاف سے ہوتی ہے، ڈرانے دھمکانے سے نہیں۔ ایسے فیصلوں سے عدلیہ پر داغ لگے گا۔ کمزور اور ناانصافی پر مبنی فیصلوں کا دفاع نہیں کیا جا سکتا، اس پر عوام مسلم لیگ(ن) کے کروڑوں ووٹر آواز اٹھائیں گے، زنجیر عدل ہلائی جائے گی اور منصفوں کا دامن کھینچا جائے گا۔ آپ کی عزت ہونی چاہیے، ہم بھی کرنا چاہتے ہیں آپ بھی تو اپنی عزت کرواؤ۔ مکے لہرا کر فرعون کے لہجے میں بات کرنے والا آمر آج کہتا ہے کہ میرے راستے کی رکاوٹ صرف نوازشریف ہے۔ کیا یہ عوام کے لئے فخر کی بات نہیں جو آئین اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں اس آمر کو کسی منصف کا ڈر نہیں۔ نظریہ نوازشریف ہر غیرقانونی، غیرآئینی اقدام کے آگے دیوار بن کر کھڑا ہونا۔ نوازشریف کے خلاف پانچویں دفعہ چلنے والے مقدمے میں سے بھی کچھ نہیں نکلے گا۔ چھ ماہ میں کچھ نہیں نکل سکا آئندہ دو ماہ میں کیا نکال لو گے۔ ان خیالات کا اظہار مریم نواز نے فیصل آباد کے اقبال پارک دھوبی گھاٹ میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز نے کہا کہ فیصل آباد کی عوام کا فیصلہ درست ہے۔ مسلم لیگ(ن) فیصل آباد میں اتنی پھیل گئی ہے کہ آپس میں ٹونٹی ٹونٹی کا میچ کھیلتی ہے، آپس میں ہار جیت کا فیصلہ کرتی ہے۔ میں فیصل آباد کی عوام کے روبرو عوام کی عدالت میں ان کے لیڈر کا مقدمہ لائی ہوں۔ عوام کو نوازشریف کے خلاف فیصلے منظور نہیں ہیں۔ ظلم کے ضابطے نہیں مانتے۔ ماسک پہن کر عوام بتا رہے ہیں کہ ہم بھی نوازشریف ہیں۔ میں آج فیصل آباد نیب عدالت سے آ رہی ہوں اس ہفتے کی یہ تیسری پیشی تھی۔ گزشتہ روز سات تاریخ کو سپریم کورٹ کی طرف سے نیب فیصلے کے لئے دیئے گئے چھ ماہ ختم ہو گئے ہیں لیکن کچھ نہیں ملا۔ 6روپے کی کرپشن بھی نہیں ملی۔ وٹس ایپ زدہ جے آئی ٹی بھی کچھ ثابت نہیں کر سکی۔ آج نیب کورٹ میں واجد ضیاء نے آنا تھا اور نوازشریف کے الزامات کی اس نے کیا تحقیقات کرنی تھی اپنے ایک کزن کو پچاس ہزار پاؤنڈ کا ٹھیکہ دے دیا۔ جب اس کے کزن سے پوچھا گیا کہ تحقیقات کے لئے کتنے پیسے لئے تو کہتا ہے یہ میرا ذاتی معاملہ ہے قومی خزانے سے پیسہ لیا، ذاتی معاملہ کہاں سے آ گیا۔ وزارت عظمیٰ سے اس لئے نکالا کہ بیٹے سے تنخواہ کیوں نہیں لی۔ نکال کر بھی چین نہیں آیا کیونکہ انتقام کی آگ، بغض، عناد ٹھنڈا نہیں ہوا۔ سینٹ انتخابات سے پہلے بلوچستان کی حکومت اس ڈر سے ختم کی گئی کہ مسلم لیگ(ن) کو ان انتخابات میں اکثریت نہ ملے۔ پھر شیر کا نشان چھین لیا گیا۔ پھر بھی اللہ کے فضل سے دھول چاٹنی پڑی، ناکامی ان کا مقدر بنی۔انہوں نے کہا کہ ہماری عوام بڑی زبردست ہے کہ سرگودھا الیکشن میں شیر کا نشان ہمارے امیدوار کو نہ ملا، پک اپ چھوٹی بس کا نشان تھما دیا گیا پھر بھی مسلم لیگ(ن) کا امیدوار بیس ہزار ووٹوں کی لیڈ سے جیت گیا۔ ہمیں ڈر تک جب شیر کا نشان نہ ہو گا تو ووٹر نشان نہ ملنے پر لاعلم ہو گا کہ پک اپ کے نشان پر مسلم لیگ(ن) کا امیدوار کھڑا ہے کیونکہ لوگ شیر کا ہی نشان دیکھتے ہیں کہ یہ نشان نوازشریف کا حق ہے لیکن عوام نے سرگودھا میں پک اپ کے نشان پر بھی ہمارے امیدوارکو کامیابی دلوائی۔ کیا عوام اپنے نمائندے، وزیراعظم ووٹ کی پرچی کی توہین ماننے کو تیار ہیں۔ لوگو آپ بدلہ لو گے، آپ کو علم ہے پہلے گالی نکالی گئی اس کے بعد فیصلہ دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے خود تاریخ میں پہلی مرتبہ نیب کورٹ میں ریفرنس درج کروایا۔ انہی پانچ ممبر میں سے ایک جج کو نگران بنا کر نیب پر بٹھایا گیا تاکہ کہیں نیب سے انصاف نہ ہو جائے۔ میں عوام کے توسط سے اور ان کے ساتھ مل کر ان تمام ممبران، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو شاباش دیتی ہوں، عوام شاباش دیتے ہیں کہ وہ اپنے لیڈر اپنی جماعت مسلم لیگ(ن) کے ساتھ ظلم کے خلاف ڈٹے رہے، ساتھ نبھایا، شیر کا ساتھ نبھایا اور نئی تاریخ رقم کی۔ شاباش مسلم لیگ(ن) شاباش۔ مریم نواز نے حاضرین جلسہ سے دریافت کیا کہ بتاؤ آف شور کمپنی یا بیٹے سے تنخواہ لینا بڑا جرم ہے یا گھر کے لئے جعلی این او سی بنانا یا بیٹے سے تنخواہ نہ لینا بڑا جرم ہے۔ عوام مسلم لیگ(ن) کے کروڑوں ووٹرز ناانصافی کے فیصلوں پر آواز اٹھائیں گے۔ کیا وہ عدلیہ کی زنجیر عدل نہیں ہلا سکتے۔ کیا منصفوں کا دامن نہیں کھینچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے عوام سے میں وعدہ لیتی ہوں کہ عدل کی بحالی کی اس جنگ میں نوازشریف کا ساتھ دو گے۔ جب تک کہ آپ کے ووٹ کی عزت، حرمت، آپ کے نمائندے وزیراعظم کی عزت بحال نہیں ہوتی، جدوجہد جاری رکھیں گے، گلی محلے، سوشل میڈیا پر جدوجہد جاری رکھنی ہے۔ ووٹ کو عزت دو۔مریم نواز کے کنونشن میں رانا ثناء سٹیج پر موجود تھے جبکہ عابد شیر علی کارکنوں میں گھل مل گئے انہوں نے نعرے بازی کی اور بھنگڑے بھی ڈالے۔قبل ازیں احتساب عدالت کے باہر گفتگو میں مریم نواز نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا تیا پانچا ہوگیا ہے، جے آئی ٹی رپورٹ کا سارا نچوڑ والیم 10 تھا۔