ڈی این اے کی جدید ٹیکنالوجی پاکستان میں بھی متعارف کرادی گئی ہے،ڈاکٹر کامران عظیم
کراچی (نیوز رپورٹر) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے لائیف سائینسز کے شعبہ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر کامران عظیم نے کہا ہے کہ ڈی این اے کی ترتیب نگاری کی جدید ٹیکنالوجی پاکستان میں بھی متعارف کرادی گئی ہے جس کی بنا پر کم سے کم وقت میں وسیع پیمانے پر ڈی این اے کی ترتیب نگاری کی جاسکتی ہے اور اب اس ٹیکنالوجی کی بدولت پاکستان جیسے ملک میں بھی جانداروں کے جینوم پر تحقیق ممکن ہوگئی ہے۔یہ بات انہوں نے منگل کے روز محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی میں ڈی این اے کی ترتیب نگاری کی جدید ٹیکنالوجی میں شروع ہونے والے تین روزہ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ورکشاپ میں پنجاب یونیورسٹی لاہور،اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور،کراچی یونیورسٹی، ڈاو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائینسز،دادا بھائی یونیورسٹی اور آغا خان میڈیکل یونیورسٹی کے اساتذہ اور پی ایچ ڈی اسکالرز شرکت کررہے ہیں۔ورکشاپ سے محمد علی جناح یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ نے بھی خطاب کیا ۔